کراچی میں 14 اہم مزہبی وسیاسی شخصیات دہشت گردوں کے نشانے پر

Fahad Shabbir فہد شبیر جمعہ 16 اکتوبر 2015 22:50

کراچی میں 14 اہم مزہبی وسیاسی شخصیات دہشت گردوں کے نشانے پر

کراچی(سلمان ربانی۔اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16اکتوبر۔2015ء)گزشتہ روز خفیہ اداروں کی جانب سے ایک رپوٹ اعلی حکام کو جاری کی گئی جس میں کراچی کی 14 اہم شخصیات کو دہشت گردوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کا امکان بتایا گیا ہے،تفصیلات کے مطابق خفیہ اداروں کی جانب سے ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کراچی آپریشن کو ناکام بنانے کی متعدد کوششیں کی جارہی ہے جسے ہر بار قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام بنانے کی کوشش کررہے ہیں حالیہ انٹیلیجنس رپورٹ کے مطابق بتایا جارہا ہے اس محرم ایک بار پھر ایک منظم سازش تیار گئی جس کے مطابق کراچی کی 14 اہم شخصیات کو نشانہ بناکر کراچی آپریشن کو سبوتاژ کرنے کا منصوبہ تھا، رپورٹ کے مطابق یہ 14 اہم مزہبی وسیاسی شخصیات دہشت گردوں کا آسان ہدف سمجھے جاتے تھے .جن میں جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم پاکستان علماء کونسل کے طارق محمود مدنی سنی تحریک کے ثروت اعجاز قادری جمعیت علماء اسلام کے قاری عثمان و عمر صادق جمعیت علماء اسلام (س) کے قاری سیف الرحمن اے این پی کے بشیر جان و عجب خان ایم کیو ایم کے روف صدیقی ،سلمان بلوچ،ریحان ہاشمی.بتایا جاتا ہے ان میں بیشتر ٹارگٹ کراچی کے ضلع ویسٹ کے ہیں،رپورٹ کے مطابق ان شخصیات کو نشانہ بنانے کے لئے شہر کراچی میں مختلف دہشت گرد تنظیمیں فعال ہوچکی ہیں جن میں ٹی ٹی پی،لشکر جھنگوی،ایم کیو ایم اور لیاری گینگ وار شامل ہے. خفیہ اداروں نے ان 14 شخصیات کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنی نقل وحرکت کو محدود کریں اور اعلی حکام کو تاکید بھی کی گئی ہے کہ وہ مذکورہ شخصیات کی سیکیورٹی کے لئے بھرپور انتظامات بھی کریں