پاکستان اور چین اقتصادی راہداری منصوبے کو لاحق خطرات کوہمیشہ پیش نظر رکھیں ، بعض عناصر خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی اور دونوں ملکوں مابین بڑھتے تعلقات کے خلاف ہیں،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی چینی سفیر سے ملاقات میں بات چیت

سن و یڈونگ نے مئی 2014میں اغواچینی باشندے کی بازیابی اور حوالگی کے سلسلے میں اپنی حکومت کی طرف سے وزیرِداخلہ کو شکریے کا خط پیش کیا

بدھ 14 اکتوبر 2015 23:08

پاکستان اور چین اقتصادی راہداری منصوبے کو لاحق خطرات کوہمیشہ پیش نظر ..

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اکتوبر۔2015ء ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کو اقتصادی راہداری منصوبے کو لاحق خطرات کوہمیشہ پیش نظر رکھناچاہیے کیونکہ اس منصوبے کو ایسے عناصر سے خطرات لاحق ہیں جو نہ صرف خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کے مخالف ہیں بلکہ دونوں ملکوں کے مابین بڑھتے ہوئے تعلقات پر بھی بہت بے چین ہیں۔

وہ بدھ کو یہاں پنجاب ہاؤس میں چینی سفیر سن ویڈونگ سے ملاقات میں بات چیت کر رہے تھے ۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ ایسے عناصر اس منصوبے کی مخالفت کر رہے جو پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتے ہیں اور نئی حقیقتوں کو ماننے اور ان کا سامنا کرنے سے ہچکچاتے ہیں کہ جن کی رو سے چین نے، ایک بڑی طاقت ہونے اور پاکستان کاقابل بھروسہ دوست اور اتحادی ہونے کے ناطے، اس خطے میں امن، خوشحالی اور ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

(جاری ہے)

وزیرِداخلہ نے کہا کہ تمام مشکلات کے باوجود حکومتِ پاکستان پاک چائنا اقتصادی راہداری کوجلد از جلد مکمل کرنے کے لئے پر عزم ہے کیونکہ یہ منصوبہ نہ صرف خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گا بلکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزیدمستحکم کرنے میں بھی سنگِ میل ثابت ہوگا۔ وزیرِداخلہ نے اپنی گفتگو کے دوران کہا کہ چین نے ہر مرحلے اورہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے ۔

اس جذبے اور دوستی کی حکومت ِ پاکستان اور پاکستانی عوام بے حد قدر کرتی ہے۔پاکستان اور چین کے ہمہ جہتی اور سٹریٹیجک تعلقات کے مختلف شعبوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سٹریٹیجک ڈائیلاگ کے اہم شعبوں جن میں سیکیورٹی،حساس معلومات کے تبادلے اور دہشت گردی کے خلاف تعاون شامل ہے ان میں ڈائیلاگ کے لیول کومزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔پاکستان میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنے چینی دوستوں اور اقتصادی منصوبے کی حفاظت کے لئے ہر ممکنہ کوشش برؤے کار لائے گی۔

انہوں نے کہا کہ خالصتاً اس مقصد کے لئے ایک سپیشل فورس کے قیام پر تیزی سے کام جاری ہے۔ چینی دوستوں کی حفاظت کے تناظر میں وزیرِ داخلہ نے تجویزدی کہ دونوں ممالک کے مابین ایک مربوط اور منظم نظام قائم کیا جائے کہ جس کے تحت نادرا کے پاس پاکستان میں رہنے والے اور پاکستان آنے والے تمام چینی باشندوں کا مکمل ریکارڈ ہو اور یہ ریکارڈ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مہیا کیا جاسکے۔

وزیرِداخلہ نے گفتگو کے دوران کہا کہ مشترکہ مفادات کے حصول اور خدشات کے پیش نظر دونوں ممالک کے مابین مشترکہ حکمتِ عملی بنانے کے نظام کو بھی مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ چینی سفیر سن وائی ڈونگ نے اپنی حکومت کی طرف سے مئی 2014میں اغوا کئے گئے چینی باشندے کی بازیابی اور حوالگی کے سلسلے میں وزیرِداخلہ کو شکریے کا خط پیش کیا۔وزیرِداخلہ کے وژن کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین کی حکومت اور چینی عوام بھی پاکستان کی حکومت اور عوام سے اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے پر عزم ہیں۔