لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو ساہیوال قادرآباد کول پاور پلانٹ پر کام روکنے کا حکم دیدیا

سیف پاور لمیٹڈ کی درخواست پر حکم امتناعی جاری ،پنجاب حکومت کو 29اکتوبر کو تفصیلی جواب جمع کروانے کی ہدایت ایسے افسران کس کام کے جو حکومتی منصوبوں کا دفاع نہ کر سکیں‘وزیر اعلی کا فیصلے پر ایڈوکیٹ جنرل پنجاب پر اظہار برہمی حکم امتناعی کیخلاف درخواست دائر کر دی ،امید ہے آئندہ سماعت پر عدالت تفصیلی موقف سننے کے بعد خارج کر دیگی ‘ نوید رسول مرزا کی یقین دہانی

بدھ 14 اکتوبر 2015 23:01

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو ساہیوال قادرآباد کول پاور پلانٹ پر ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اکتوبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو ساہیوال قادرآباد کول پاور پلانٹ پر کام روکنے کا حکم دیدیا ۔ بد ھ کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون الرشید نے سیف پاور لمیٹڈ کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کیا۔ درخواست گزار کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ دنیا بھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی ٹیکنالوجی کو ماحولیات دشمن قرار دیا جا چکا ہے لیکن پنجاب حکومت نے ساہیوال قادرآباد کول پاور پلانٹ منصوبے کو شروع کرنے سے پہلے نہ تو ماحولیاتی سروے کروایا اور نہ ہی منصوبہ کیلئے عالمی معیارات کو مد نظر رکھا گیا۔

پنجاب حکومت کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے جس سے ماحولیاتی آلودگی بڑھے گی اور شہریوں کی صحت بھی متاثر ہوگی۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ منصوبے پر کام روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں ۔ فاضل عدالت نے درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد پنجا ب حکومت کو فوری طور پر کول پاور پراجیکٹ کو روکنے کا حکم جاری کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا اور پنجاب حکومت کو 29اکتوبر کو تفصیلی جواب جمع کروانے کی ہدایت کر دی ۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کول پاور پراجیکٹ پر حکم امتناعی کے فیصلے کے بعد ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نوید رسول مرزا پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ جتنی جلدی ممکن ہوسکے ہائیکورٹ سے اس حکم امتناعی کو خارج کروایا جائے ۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ ایسے افسران کس کام کے جو حکومتی منصوبوں کا دفاع نہ کر سکیں۔جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے وزیر اعلی کو یقین دہانی کروائی کہ انہوں نے حکم امتناعی کے خلاف درخواست ہائیکورٹ میں دائر کر دی ہے اور امید کا اظہار کیا کہ 29اکتوبر کو ہائیکورٹ پنجا ب حکومت کا تفصیلی موقف سننے کے بعد اس حکم امتناعی کو خارج کر دے گی ۔