جاپان کی پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلئے تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی

پولیو کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششیں قابل تحسین ہیں،امید ہے حکومت پولیو ورکرز کی حفاظت کو یقینی بنائے گی،انسداد پولیو کے قطرے نہ پینے و الے بچوں تک رسائی انتہائی ضروری ہے، پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے قطروں کی سٹوریج کا نظام قابل اطمینان ہے ،جاپانی اراکین پارلیمنٹ کی وزیر مملکت قومی صحت اور انسداد پولیو کیلئے وزیر اعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق سے ملاقاتوں میں گفتگو ، پریس کانفرنس سے خطاب

Zeeshan Haider ذیشان حیدر بدھ 14 اکتوبر 2015 20:09

جاپان کی پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلئے تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اکتوبر۔2015ء) جاپانی اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل ڈائٹ ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کے وفد نے کہا ہے کہ پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلئے 50لاکھ ڈالر فراہم کررہے ہیں آئندہ بھی تعاون جاری رکھیں گے، امید ہے پاکستانی حکومت پولیو ورکرز کو سیکیورٹی فراہم کر کے ان کی حفاظت یقینی بنائے گی،پولیو کے خاتمے کیلئے حکومت پاکستان کی کوششیں قابل تحسین ہیں،پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے سب سے بڑا چیلنج ان بچوں کو تلاش کرنا ہے، جو پولیو کے قطرے پینے سے رہ گئے،پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے قطروں کی سٹوریج کا نظام قابل اطمینان ہے۔

وہ بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں اپنے دورے کے اختتامی روز پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ وفد کی سربراہی جاپانی ایوان بالا کے رکن کینز و فوجیسوئے نے کی جبکہ ایوان زیر یں کی رکن توشیکوابے اور شوہے کشیموتو بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

ڈائٹ ٹاسک فورس میں جاپان کی مختلف سیاسی جماعتیں اکٹھی ہو کر عالمی سطح پر بچوں میں پویو کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں۔

وفد کے سربراہ کنیز وفوجیسوئے نے کہا کہ جاپان پاکستان میں پولیو جیسے موذی مرض کے خاتمے کیلئے کام کر رہا ہے اور 50لاکھ ڈالر کی مدد فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے پولیو ورکرز کی سیکورٹی کو یقینی بنانا انتہائی ضروری ہے اور حکومت پاکستان اس حوالے سے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیو وائرس سرحد پار بھی آتا ہے ، حکومت پاکستان کی طرف سے انسداد پولیو کیلئے مؤثر حکمت عملی اپنائی گئی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں انسداد پولیو کی کوششوں کے پولیو سے متاثر ہ افرد میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے، تمام سیاسی جماعتیں اور عوام پولیو کے خاتمے کیلئے متحد ہیں اور اپنے بچوں کو اس موژی مرض سے بچانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے سب سے بڑا چیلنج ان بچوں کو تلاش کرنا ہے، جو پولیو کے قطرے پینے سے رہ گئے ہیں حکومت پاکستان انسداد پولیو کے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کر رہی ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیو کے قطروں کو محفوظ بنانے کیلئے کولڈسٹوریج اطمینان بخش ہیں۔

روٹری انٹرنیشنل کے نمائندے نے پولیو پلس کمیٹی کے چیئرمین عزیز میمن کوبتایا کہ روٹری انٹرنیشنل کی طرف سے فیلڈ میں پولیو ویکسین کو محفوظ رکھنے کیلئے باکس دیئے گئے ہیں جبکہ دور دراز علاقوں کیلئے شمسی توانائی سے چلنے والے فریج بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں پولیو کے قطروں کے حوالے سے پائی جانے والی غلط فہمیوں کے خاتمے کیلئے علی کریم کی کمپنی موجود ہے گزشتہ سال 308پولیو کے کیسز سامنے آئے تھے جو اس سال کم ہو کر 38رہ گئے ہیں، ہمیں جلد پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کی خوشخبری ملے گی۔

جاپانی وفد نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ اور انسداد پولیو کیلئے وزیر اعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق سے بھی الگ الگ ملاقات کی اور پاکستان سے پولیو جیسے موذی وائرس کے خاتمے کیلئے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس ملاقات میں ڈائٹ ٹاسک فورس کے سیکرٹری جنرل کینزو فوجیسوئے نے پوری دنیا سے پولیو کے خاتمے کیلئے پاکستان کے کردار پر زور دیا۔

انہوں نے ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے کی جانے والی کوششوں پر حکومت پاکستان کی کارکردگی کو سراہا جس کی وجہ سے پچھلے سال کے مقابلے میں پولیو کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ دونوں اطراف سے پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کیلئے جاپان اور پاکستان میں روابطہ کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ تقریب کے اختتام پر وفد نے انسداد پولیو مہم کا مشاہدہ کیااور اپنے پارٹنر اداروں بل اینڈ ملنڈہ گیٹ فاؤنڈیشن، یونیسف، عالمی ادارہ صحت اور روٹری انٹرنیشنل کے حکام سے بھی ملاقاتیں کیں۔

متعلقہ عنوان :