قندوز سے انخلاء کا مطلب شکست نہیں، افغان طالبان

شہری ہلاکتوں کی وجہ سے پیچھے ہٹے،مقصداپنی طاقت کامظاہرہ کرنا تھا،ذبیح اﷲ مجاہد کا بیان

بدھ 14 اکتوبر 2015 19:53

قندوز سے انخلاء کا مطلب شکست نہیں، افغان طالبان

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اکتوبر۔2015ء)افغان طالبان نے کہا ہے کہ وہ شہری ہلاکتوں کے پیش نظر شمالی شہر قندوز سے پیچھے ہٹے ہیں تاہم ملک کے دیگر علاقوں میں جنگجوؤں اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان طالبان کے ترجمان ذبیح اﷲ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ قندوز شہر سے ان کا انخلاء ایک حکمت عملی کے تحت کیا گیا ہے، جسے ان کی شکست سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا ، طالبان کے ترجمان ذبیح اﷲ مجاہد کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ وہ شہری ہلاکتوں کے پیش نظر اس شہر سے پیچھے ہٹے ہیں ہم اپنے عوام اور دنیا کو یقین دلانے چاہتے تھے کہ ہم اس شہر کا کنٹرول سنبھال سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ذبیح اﷲ مجاہد کے بقو ل مشاورت کے بعد قندوز شہر اور سرکاری عمارتوں سے طالبان واپس آئے ہیں۔ اس کا مقصد شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانا تھا۔ادھر قندوز کے پولیس سربراہ محمد قاسم نے بتایا ہے کہ اب قندوز میں طالبان موجود نہیں ہیں اور لوگ واپس لوٹنا شروع ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شہر میں معمول کی زندگی دوبارہ شروع ہو چکی ہے۔