لاہور سے نئی دہلی جانیوالی سمجھوتہ ایکسپریس کو سکیورٹی خدشات کے باعث واہگہ بارڈر سے واپس بلا لیا گیا

سمجھوتہ ایکسپریس کو واہگہ بارڈر پر روک کر ٹرین میں سوار 193مسافروں میں سے 57پاکستانیوں کو سکیورٹی خدشات کی بنا پر روک لیا گیا تھا بھارت میں کسانوں کے مظاہرے ہورہے ہیں ،سمجھوتہ ایکسپریس کو پاکستان میں روک لیا جائے ،اگر ٹرین کو بھارت جانے دیا گیا تومشتعل کسان ٹرین پر پتھراؤ کرسکتے ہیں ،ٹرین کو آگ بھی لگائی جاسکتی ہے‘ بھارتی ریلوے حکام بھارت پاکستانی مسافروں کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے ،جب تک سکیورٹی کی مکمل یقین دہانی نہیں کروائی جاتی ٹرین روانہ نہیں ہوگی‘ سٹیشن ماسٹر واہگہ یہ ٹرین اب پیر کے روز نئی دہلی کے لیے روانہ ہوگی‘ ترجمان پاکستان ریلوے ْاس معاملے کو دیکھا جارہا ہے‘ ترجمان دفتر خارجہ کسانوں کے احتجاج کے باعث ٹرینوں کی آمدورفت تاخیر کا شکار ہے ،سکیورٹی ایجسنز کا موقف ہے کہ اگر پاکستانی مسافروں کو یہاں لایا گیا تو انہیں دہلی تک جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا‘ بھارتی صحافی کی گفتگو

جمعرات 8 اکتوبر 2015 18:29

لاہور سے نئی دہلی جانیوالی سمجھوتہ ایکسپریس کو سکیورٹی خدشات کے باعث ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) لاہور سے نئی دہلی جانے والی سمجھوتہ ایکسپریس کو سکیورٹی خدشات کے باعث واہگہ بارڈر سے واپس لاہور ریلوے اسٹیشن بلا لیا گیا،سمجھوتہ ایکسپریس کو واہگہ بارڈر پر روک کر ٹرین میں سوار 193مسافروں میں سے 57پاکستانیوں کو سکیورٹی خدشات کی بنا پر روک لیا گیا تھا۔بھارتی ریلوے سٹیشن اٹاری کے سٹیشن ماسٹرنے ہاٹ لائن پرواہگہ بارڈر کے سٹیشن ماسٹرسے استدعاکی کہ بھارت میں کسانوں کے مظاہرے ہورہے ہیں اور کسان شدید مشتعل ہیں جبکہ بھارتی کسان مظاہرے کے دوران ریلوے لائنوں پر آگئے ہیں جس کے باعث پاکستان کی طرف سے آنے والی سمجھوتہ ایکسپریس پر حملے کا خطرہ ہے۔

بھارتی ریلوے حکام نے پاکستانی حکام سے درخواست کی کہ سمجھوتہ ایکسپریس کو پاکستان میں روک لیا جائے کیونکہ اگر ٹرین کو بھارت جانے دیا گیا تومشتعل کسان ٹرین پر پتھراؤ کرسکتے ہیں اور ٹرین کو آگ بھی لگائی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

اس پر سٹیشن ماسٹر واہگہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستانی مسافروں کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے ۔ جب تک سکیورٹی کی مکمل یقین دہانی نہیں کروائی جاتی ٹرین روانہ نہیں ہوگی۔

بھارتی پیغام کے بعد پاکستان ریلوے نے سمجھوتہ ایکسپریس کو واہگہ ریلوے سٹیشن پر روک لیااورپاکستانی مسافروں کو بھی ٹرین سے اتار لیا گیا ہے اورٹرین میں سوار 193مسافروں میں سے 57پاکستانیوں کو سکیورٹی خدشات کی بنا ٹرین سے اتار دیا گیا ۔ کئی گھنٹے تک انتظار کے بعد آخر کار سمجھوتہ ایکسپریس کو واہگہ بارڈر سے واپس لاہور ریلوے اسٹیشن بلا لیا گیا۔

پاکستان ریلوے ترجمان کے مطابق یہ ٹرین اب پیر کے روز نئی دہلی کے لیے روانہ ہوگی،جبکہ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اﷲ کا ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ اس معاملے کو دیکھا جارہا ہے۔اس حوالے سے ہندوستانی نیوز چینل سی اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء بی این کے سینئر ایڈیٹر جوتی کمل نے نجی ٹی وی کو بذریعہ ٹیلی فون بات کرتے ہوئے ہوئے بتایا کہ پاکستانی پاسپورٹ سے سفر کرنے والے مسافروں کو پاکستانی سائیڈ (واہگہ بارڈر) پر ہی اتار دیا گیا،ہندوستانی پنجاب میں کسانوں کے احتجاج اور مظاہرے جاری ہیں، جس کے باعث ٹرینوں کی آمدورفت تاخیر کا شکار ہے لہٰذا سکیورٹی ایجسنز کا موقف ہے کہ اگر پاکستانی مسافروں کو یہاں لایا گیا تو انہیں دہلی تک جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ہندوستان کی انتہا پسند ہندو تنظیم شیو سینا کی دھمکیوں کے حوالے سے رائے دینے سے معذرت کرتے ہوئے جوتی کمل کا کہنا تھا کہ بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) ذرائع کے مطابق ٹرینوں کی آمدورفت تاخیر کا شکار ہے اور یہ ایک عارضی معطلی ہے۔ واضح رہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس کا آغاز 22جولائی 1976 ء کو ہوا۔ یہ ایک بین الاقوامی ٹرین ہے جو لاہور (پاکستان) اور دہلی (ہندوستان) کے درمیان ہفتہ میں دو بار چلتی ہے۔

2007ء میں سمجھوتہ ایکسپریس میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 68مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔سمجھوتہ ایکسپریس سے عموماً دو سو سے تین سو مسافر بھارت جاتے ہیں اور اتنے ہی مسافر پاکستان بھی آتے ہیں لیکن سکھوں کے تہواروں کے دنوں میں یہی ٹرین ہزاروں سکھ یاتریوں کو پاکستان لاتی اور یہاں سے بھارت لے جاتی ہیں۔