لکھنو،گوشت پر قتل ہونے والے اخلاق کے خاندان کاگاؤں چھوڑنے کا فیصلہ،کسی ماں کے سامنے بیٹے کو قتل کرنا انتہائی افسوسناک ہے‘ لوگوں نے لاٹھی ڈنڈے اور تلواروں سے بھائی کو مار ڈالا‘کنبہ گا ؤں میں محفوظ نہیں ہے اور مجبورا ہمیں گھر چھوڑنا پڑے گا‘مقتول اخلاق کے بھائی افضال کی میڈیا سے بات چیت

اتوار 4 اکتوبر 2015 23:34

لکھنو،گوشت پر قتل ہونے والے اخلاق کے خاندان کاگاؤں چھوڑنے کا فیصلہ،کسی ..

لکھنو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔4اکتوبر۔2015ء) اتردیش کے گاؤں دادری میں گائے کے گوشت کی افواہ پر قتل ہونے والے 50 سالہ اخلاق کے بھائی افضال نے کہا ہے کہ اب انکا کنبہ گاوں میں محفوظ نہیں ہے اور مجبورا ہمیں گھر چھوڑنا پڑے گا۔بھا رتی میڈ یا کی رپورٹ کے مطابق اترپردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو سے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقتول اخلاق کے بڑے بھائی افضال نے کہا کہ مصیبت کے وقت میں وزیر اعلی ہمارے ساتھ ہیں دل تو نہیں چاہتا ہمیں مجبوری میں گاؤں چھوڑنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

گاؤں میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کر رہے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ حکومت ساتھ دیتی رہے گی تو ایسا واقعہ مستقبل میں کبھی پیش نہیںآ ئے گا۔کسی ماں کے سامنے بیٹے کو قتل کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے لاٹھی ڈنڈے اور تلواروں سے ان کے بھائی کو مار ڈالا۔ اس موقع پرایم ایل سی آشو ملک نے اخلاق کے قتل کو انتہائی المناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی نفرت کی اس سیاست سے فکر مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ سماج وادی پارٹی متاثرہ خاندان کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

متعلقہ عنوان :