دہشتگردوں کی ہائی پروفائل حملے کی صلاحیت مکمل ختم نہیں ہوئی ‘پاکستانی تھنک ٹینک

ہفتہ 3 اکتوبر 2015 13:43

دہشتگردوں کی ہائی پروفائل حملے کی صلاحیت مکمل ختم نہیں ہوئی ‘پاکستانی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 اکتوبر۔2015ء) تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فارکانفلکٹ اینڈسیکیورٹی اسٹڈیز نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ریاست مخالف دہشت گرد حملوں میں کمی کارجحان ایک سطح پرآکر رک گیاہے اور گزشتہ چند ماہ سے ان حملوں کی ماہانہ تعداد 50 کے اردگرد چلی آرہی ہے ۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ فارکانفلکٹ اینڈسیکیورٹی اسٹڈیزکی ماہانہ جائزہ رپورٹ کے مطابق آپریشن ضرب عضب،انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن اوردیگر کارروائیاں اپنے اہداف کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں ‘سلامتی کی صورتحال میں مزید بہتری کے لیے حکومت کو نیشنل ایکشن پلان کے تناظرمیں دیگراقدام بھی کرنے ہوں گے، ستمبرمیں مزید 154 جنگجوسیکیورٹی فورسزنے ہلاک کردئیے تاہم بھاری جانی ومالی نقصان اٹھانے اورمحفوظ ٹھکانوں سے محروم ہونے کے باوجود دہشت گردوں کی ہائی پروفائل حملہ کرنے کی صلاحیت مکمل طورپرختم نہیں ہوسکی۔

(جاری ہے)

پکس کی جائزہ رپورٹ کے مطابق ستمبر 2015 میں ملک بھر میں دہشت گردی کے55 حملے ریکارڈ کیے گئے۔ اگست میں یہ تعداد 53تھی، ان حملوں میں ہلاکتوں میں معمولی اضافہ ہوا۔ ستمبر میں ان حملوں میں 125 افراد مارے گئے جبکہ اگست میں یہ تعداد 110 تھی۔ ستمبر میں ہونے والے 55 جنگجو حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے40 جوان، امن لشکروں کے 13 ارکان اور 38 عام شہری جاں بحق گئے ‘ جوابی کارروائیوں کے دوران 34 دہشت گرد بھی مارے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیاکہ خیبر پختونخوا میں 2015 میں 55 جنگجوحملے اورسیکیورٹی فورسز کی 90 کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں جس میں اضافہ دیکھنے میں آیا ‘ فاٹا،سندھ اوربلوچستان میں کمی کارجحان دیکھنے میں آیاہے، اہم ترین حملہ پشاورمیں پاک فضائیہ کے رہائشی کیمپ پر کیا گیا جہاں ایئرفورس اور فوج کے جوانوں سمیت 29افراد شہید ہوئے جبکہ13 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔

جاری کردہ اعداد و شمارکے مطابق گزشتہ ماہ 12بم دھماکے ہوئے جن میں سے فاٹا میں ،5خیبر پختونخوا میں 5 اور پنجاب میں ایک ہوا۔ گزشتہ ماہ 19 فزیکل اسالٹ (ایسے حملے جن میں جنگجو ہتھیار بند ہوکر کسی ہدف پر حملے کرتے ہیں) ہوئے جن میں سے7 خیبر پختونخوا، فاٹا، پنجاب اور بلوچستان میں 3،3، سندھ میں 2اور گلگت بلتستان میں ایک حملہ کیاگیا۔ملک میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا،ماہ ستمبر میں کل17ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ریکارڈکیے گئے۔ان میں سے 7 بلوچستان، 3خیبر پختونخوا، 6 پنجاب اور 3 سندھ میں ہوئے۔ خیبر پختونخوا میں دو راکٹ حملے جب کہ فاٹا میں 2 دستی بم حملے ریکارڈ کیے گئے۔