پشاور : پاک فضائیہ کے کیمپ پر حملہ، 18 افراد شہید، 13 دہشت گرد جہنم واصل

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 18 ستمبر 2015 12:29

پشاور : پاک فضائیہ کے کیمپ پر حملہ، 18 افراد شہید، 13 دہشت گرد جہنم واصل

پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 18 ستمبر 2015 ء) : آج صبح 5 سے 6 بجے کے مابین دہشت گردوں کی جانب سے پشاور میں موجود ائیر بیس کیمپ پر حملہ کیا گیا. آئی ایس پی آر کے مطابق پشاور میں پاک فضائیہ کے کیمپ پر حملے کے نتیجے میں فوج کے ایک کیپٹن سمیت 16 افراد ہلاک ہوئے جبکہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 13 حملہ آوروںکو جہنم واصل کیا گیا۔آئی ایس پی آر نے حادثے سے متعلق تفصیلاً آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ علی الصبح پشاور میں پاک فضائیہ کے کیمپ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔

حملہ آور دو مقامات سے ایف سی کی وردیوں میں کیمپ میں داخل ہوئے اور چھوٹے چھوٹے گروہوں میں تقسیم ہوگئے۔ جن میں سے ایک گروہ نے کیمپ میں قائم مسجد میں نماز فجر کی ادائیگی کے وقت داخل ہوکر 16 نہتے نمازیوں کو شہید کیا جبکہ حملہ آوروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں فرنٹ لائن پر فوجی دستی کی قیادت کرتے ہوئے فوج کے کیپٹن اسفندیار بخاری شہید ہوگئے. کیپٹن اسفند یار جناح ونگ 48 انٹری کے ونگ کمانڈر تھے. آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی فوری اور موثر جوابی کاررائی کے باعث دہشت گردوں کو مزید آگے بڑھنے سے روک کر آپریشن شروع کر دیا گیا جس میں اب تک 13 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران زخمی ہونے والے فوجی اہلکاروں کی تعدادقہ ہو گئی ہے جنہیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ کیمپ میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے جس میں پاک فضائیہ کے 3 ہیلی کاپٹرز حصہ لے رہے ہیں جبکہ ایک ہیلی کاپٹر کو فنی خرابی کے باعث ہنگامی طور پر لینڈ کروالیا گیا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں سے مقابلے میں پاک فضائیہ کے دو جوان بھی شہید ہوئے. جونئیر ٹیکنیشنز شان اور طارق نے گھنٹوں تک دہشت گردوں کو آگے بڑھنے سے روکے رکھا. وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف نے کیمپ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور دہشت گرد کو جڑ سے اکھاڑنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ کیپٹن اسفند یار جیسے جوانوں پر ہمیں بہت فخر ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف بھی پشاور پہنچ گئے ہیں جہاں وہ پشاور کور ہیڈکوارٹرز کا دورہ کرنے سمیت کیمپ میں جاری کلیئرنس آپریشن میں زخمی ہونے والے جوانوں کی عیادت کریں گے.دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان سے اس حملے کو فوجی آپریشن کا جوابی حملہ قرار دیتے ہوئے ذمہ داری قبول کر لی ہے. ٹی ٹی پی ترجمان محمد خراسانی کی جانب سے صحافیوں کو جاری گئی ای میل میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مجموعی طور پر 14 افراد کو ائیر بیس کیمپ بھیجا جن میں سے 8 افراد ایک حصے جبکہ 6 افراد دوسرے حصے سے داخل ہوئے.
واضح رہے کہ پشاور سے تقریباً چھ کلو میٹر دور انقلاب نامی سڑک پر پاکستان فضائیہ کا یہ کیمپ واقع ہے اور 80 کی دہائی میں اسے باقاعدہ طور پر کیمپ کا نام دیا گیا تھا۔

قبائلی علاقوں سے متصل اس علاقے میں ماضی میں بھی پولیس سٹیشن، پولیس چوکیوں اور گرڈ سٹیشن پر متعدد حملے ہو چکے ہیں۔