مراد سعید کی ڈگری منسوخی کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناعی میں توسیع

پشاور ہائیکورٹ نے یونیورسٹی انتظامیہ کوکیس کا فیصلہ نہ ہونے تک کسی قسم کی کاروائی سے روک دیا

بدھ 16 ستمبر 2015 21:24

مراد سعید کی ڈگری منسوخی کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناعی میں توسیع

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 ستمبر۔2015ء ) عدالت عالیہ پشاور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید کی جانب سے ان کی ڈگری منسوخی کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہو ئے یونیورسٹی انتظامیہ کوکیس کا فیصلہ نہ ہونے تک کسی قسم کی کاروائی سے روک دیاعدالت عالیہ کے جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس محمد داؤد خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے رکن قومی اسمبلی کی جانب سے دائر رٹ درخواست کی سماعت کی جس میں مراد سعید نے پشاور یونیورسٹی کی جانب سے ان کی ڈگری کی منسوخی کو چیلنج کر دیا ہے دائر رٹ میں موقف اختیار کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے اپنے اوپر لگائے جانے والے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر پی ٹی آئی سے تعلق کی وجہ سے بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مراد سعید نے دعویٰ کیا ہے کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی سے ہے اور وہ ان کی ساکھ کو خراب کرنے کیلئے سازش میں شریک ہیں ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے 16 سالہ تعلیمی کیئریر میں کبھی کسی امتحان میں فیل نہیں ہوئے ہیں مراد سعید نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یونیورسٹی کی جانب سے ان کو امتحان پاس کرنے کا مراسلہ جاری کیا جاچکا ہے دوسری جانب پشاور یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق مراد سعید نے اپنا امتحان پاس نہیں کیا ہے یونیورسٹی کی انکوئری کمیٹی نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید کیلئے خصوصی امتحان منعقد کرنے کی تحقیقات کے بعد ان کی ڈگری کو منسوخ کرنے کی سفارش کردی تھی ذرائع کا کہنا ہے کہ ماحولیات کے ڈپارٹمنٹ نے مراد سعید کے دو امتحانی پرچوں کیلئے 2 مارچ 2015 کو خصوصی انتظامات کئے تھے اور ان کو اس کی تفصیلی مارک شیٹ بھی جاری کردی تھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رسول جان نے اس واقعے کی تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جس کی سربراہی نومریکل اور فیزیکل سائنس کے ڈین ڈاکٹر گلزار خان کررہے تھے مراد سعید کے وکیل نے گزشتہ روز عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہاس کے موکل کی ڈگری جعلی نہیں ہے بلکہ سیاسی مقاصد کے لئے اس کے ساکھ کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے فاضل عدالت نے مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے ڈگری منسوخی سے متعلق حکم امتناعی کو برقرار رکھتے ہوئے پشاور یونیورسٹی کو کیس ختم ہونے تک کوئی بھی کاروائی نہ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :