تمام اپوزیشن جماعتوں اور لیڈروں کا گریٹر الائنس چاہتا ہوں جو مل کر الیکشن لڑے‘چودھری شجاعت حسین ،ایک مسلم لیگ کے قیام میں نام اور ذاتیات رکاوٹ بن سکتی ہیں صرف ہماری جماعت پاکستان مسلم لیگ کے حقیقی نام سے رجسٹرڈ ہے ،سیاست میں تجربہ بھی اہم ہے ہمارے تجربہ کار سیاسی رہنما ہر جماعت میں موجود ہیں جو اسی رفتار سے واپس آئیں گے‘ میڈیا سے گفتگو

اتوار 13 ستمبر 2015 23:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13ستمبر۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں اور اپوزیشن لیڈروں کا گریٹر الائنس چاہتا ہوں جو مل کر الیکشن لڑے، ایک مسلم لیگ کے قیام میں نام اور ذاتیات بھی رکاوٹ بن سکتی ہے، صرف ہماری جماعت پاکستان مسلم لیگ کے حقیقی نام سے رجسٹرڈ ہے اور تمام صوبوں کے علاوہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اس کی نمائندگی موجود ہے، ہمارے تجربہ کار سیاسی رہنما ہر جماعت میں موجود ہیں جو اسی رفتار سے اپنی جماعت میں واپس آئیں گے۔

چودھری شجاعت حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسلم لیگوں کے اتحاد کے بارے میں تین آپشن زیرغور آئے ہیں، متحدہ مسلم لیگ کا قیام، گرینڈ الائنس اور ادغام، کیونکہ تمام جماعتیں اپنے اپنے ناموں سے موجود ہیں، صدارت اور عہدے وغیرہ رکاوٹ بن سکتے ہیں اس لیے میں مسلم لیگوں کے ادغام کے بارے میں پرامید نہیں ہوں اور گریٹر اپوزیشن الائنس کی تشکیل چاہتا ہوں جس میں تمام اپوزیشن جماعتیں اور اپوزیشن لیڈر اپنے اپنے ناموں اور عہدیداروں کے ساتھ موجود ہوں۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہر جماعت کے ساتھ کوئی نہ کوئی لفظ موجود ہے صرف ہماری جماعت ہے جو پاکستان مسلم لیگ کے حقیقی نام سے رجسٹرڈ ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سابق صدرجنرل پرویزمشرف نے بھی میرے نکتہ نظر سے اتفاق کیا ہے کیونکہ اس سے کسی کی حیثیت متاثر نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگوں کے اتحاد اور ادغام کیلئے ابھی تک کوئی بڑا اجلاس منعقد نہیں ہوا جس میں تمام مسلم لیگوں کے قائدین موجود ہوں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ سیاست میں تجربہ بھی نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے لیکن پچھلے عام انتخابات میں دھاندلی سے تجربہ کو ہرا دیا گیا ورنہ ہم 20-25 سیٹیں جیت لیتے اور ہم نے قومی اسمبلی کی دو سیٹیں بھی پولنگ کے بعد ساری رات جاگ کر اور لڑ کر حاصل کیں۔