وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی اجلاس میں اسلحہ لائسنس، دینی مدارس، بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد ، بلٹ پروفنگ، بین الاقوامی اور مقامی غیر سرکاری تنظیموں سے متعلق پالیسیاں پیش ، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ، صوبوں میں انسداد دہشت گردی فورس کا قیام و تربیتی امور، کالعدم تنظیموں کی مالی امداد کرنے والوں کی معلومات کے تبادلے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا

جمعرات 10 ستمبر 2015 16:13

وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی اجلاس میں اسلحہ لائسنس، دینی مدارس، ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت مرکزی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں اسلحہ لائسنس، دینی مدارس، بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد ، بلٹ پروفنگ، بین الاقوامی اور مقامی غیر سرکاری تنظیموں سے متعلق پالیسیاں پیش کر دی گئیں، اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ، صوبوں میں انسداد دہشت گردی فورس کا قیام و تربیتی امور، کالعدم تنظیموں کی مالی امداد کرنے والوں کی معلومات کے تبادلے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی میجر جنرل رضوان اختر ، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید،گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان ، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹریز سمیت دیگر چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز ، گورنر خیبرپختونخوا اور سول و عسکری حکام شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چاروں صوبوں کی ایپکس کمیٹیوں کی دہشتگردی کیخلاف اقدامات کاجائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اسلحہ لائسنس، دینی مدارس، بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد ، بلٹ پروفنگ، بین الاقوامی اور مقامی غیر سرکاری تنظیموں سے متعلق پالیسیاں پیش کر دی گئیں، اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ، صوبوں میں انسداد دہشت گردی فورس کا قیام و تربیتی امور، کالعدم تنظیموں کی مالی امداد کرنے والوں کی معلومات کے تبادلے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اعلیٰ سطحی اجلاس میں سندھ میں امن و امان کیلئے حکومتی اقدامات کی رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ستمبر 2013سے 2015 تک 1155دہشت گرد اور مجرموں ہلاک ہوئے،63ہزار سے زائد دہشت گردوں اور مجرموں کو گرفتار کیا گیا،سندھ میں مختلف مقدمات پر 167 مدارس کو سیل کیا گیا، سندھ کے 9590 میں سے 6503مدارس کو رجسٹرڈ کرلیا گیا ہے جبکہ 2920مدارس کی رجسٹریشن ابھی باقی ہے، سزائے موت کے 458قیدیوں میں سے 18کو پھانسی دی گئی،395اپیلیں سندھ ہائیکورٹ،ایک وفاقی شرعی عدالت،53 سپریم کورٹ میں زیر التواء ہیں،رحم کی 5درخواستیں صدر مملکت ممنون حسین کو بھجوائی جا چکی ہیں، سندھ ہائی کورٹ نے 4بلیک وارنٹ پر حکم امتناعی جاری کیا۔

متعلقہ عنوان :