ایف آئی اے نے نئے اسلام آباد ایئر پورٹ کے منصوبہ میں مبینہ بدانتظامی اور بدعنوانی کے معاملہ کی تحقیقات تیز کر دی

اتوار 6 ستمبر 2015 19:23

ایف آئی اے نے نئے اسلام آباد ایئر پورٹ کے منصوبہ میں مبینہ بدانتظامی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔6ستمبر۔2015ء) وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے نئے اسلام آباد ایئر پورٹ کے منصوبہ میں مبینہ بدانتظامی اور بدعنوانی کے معاملہ کی تحقیقات تیز کر دی ہیں، منصوبہ کی لاگت کا تخمینہ 31 ارب روپے سے بڑھ کر 81 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ منصوبہ کی تکمیل میں تاخیر اور بدانتظامی اور بدعنوانی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

ایئر پورٹ کی ٹرمینل بلڈنگ کے دورہ کے موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سابقہ حکومتوں کی بدانتظامی اور بدعنوانی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت برسراقتدار آئی تو منصوبہ پر تقریباً 40 فیصد کام ہوا تھا، وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر منصوبہ پر کام کی رفتار کو تیز کیا گیا جس کے بعد پچھلے دو سال کے دوران کام کی رفتار میں تیزی آنے سے اب یہ آخری مرحلہ میں داخل ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ منصوبہ کے کام کے 40 فیصد تکمیل کے بعد پانی کی فراہمی سڑکوں اور بجلی کی دستیابی جیسے معاملات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی لیکن موجودہ حکومت نے پانی کی فراہمی کیلئے دو ڈیموں کی منظوری دی ہے جبکہ ایک گرڈ سٹیشن بھی بجلی کی فراہمی کیلئے تعمیر کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مسافروں اور سامان کی نقل و حمل کیلئے دو سڑکوں کی تعمیر بھی جاری ہے جو چھ سے سات ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ایئر پورٹ پر 85 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور یہ آئندہ سال کام شروع کر دے گا۔

متعلقہ عنوان :