دہندگان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے بھر پور اقدامات کئے جائیں گے ،عبدالروف چوہدری

ٹیکس دینے والوں کیساتھ ہونیوالی کسی بھی قسم کی نا انصافی کو برداشت نہیں کیا جائیگا،وفاقی ٹیکس محتسب

پیر 24 اگست 2015 21:31

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) وفاقی ٹیکس محتسب عبدالروف چوہدری نے کہا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے بھر پور اقدامات کئے جائیں گے ٹیکس دینے والوں کے ساتھ ہونے والی کسی بھی قسم کی نا انصافی کو برداشت نہیں کیا جائے گااسوقت ملک بھر میں 12وفاقی محتسب کے دفاتر سہولیات کیلئے کام کررہے ہیں ۔یہ بات انہوں نے پیر کوچیمبر آف سمال ٹریڈ ز اینڈ سمال انڈسٹریز کے دورے کے ممبران عہدیداروں اور ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر ایڈویزروفاقی محتسب جسٹس (ر) محمد نادر خان ،چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے صدر حاجی جمعہ خان ،چیئرمین پروگریسو گروپ حاجی ولی محمد،ملک ندیم کاسی ،حاجی نسیم الرحمن ملاخیل ،قاری عبیداﷲ ،ژوب چیمبر کے صدر شخ محمد صابر مندوخیل ،سردار محمد خان ،وومن چیمبر کی رہنما آریانہ خان سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

عبدالروف چوہدری نے کہا کہ حکومت کوشش کررہی ہے کہ ٹیکس دہندگان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں آئینی طور پر تمام مراعات فراہم کرے کیونکہ ماضی میں آنے والی شکایات پر بروقت کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا حکومت نے آئین میں ترمیم سمیت مختلف اقدامات کرکے ٹیکس دینے والوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایاامسال جون تک 60شکایات موصول ہوئی ہیں جن پر فوری کارروائی کا آغاز کردیا گیااس حوالے سے صوبائی ٹیکس محتسب کی جانب سے ہونے والی پیش رفت کو ماہانہ اجلاس میں پیش کیا جاتا ہے تاکہ جو غلطیاں یا کوتاہیاں ہیں انہیں دور اور ٹیکس دہندگان کو بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے ۔

عبدالروف چوہدری نے بتایا کہ تاجروں اور عوام کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے مزید تین نئے دفاتر سکھر،ملتان اور ایبٹ آباد میں جلد فعال بنادیئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ قانون میں ترمیم کرکے60دن میں شکایات پر فیصلہ کرکے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا اور فیصلے پرعملدرآمد کیلئے الگ سے ایڈوائزرمقرر کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قانونی فیصلوں اور صدر کے فیصلوں پر عملدرآمدکو یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جاتا ہے کیونکہ فیصلے تو ہوجاتے ہیں مگر ان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا ضروری ہوتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ 2001ء سے وفاقی جبکہ 2005ء سے صوبائی ٹیکس محتسب کے اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا تھاکہ ٹیکس دہندگان اور تاجروں کے حقوق کا تحفظ کیا جاسکے۔ اسے قبل جعفر رضا خان نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ چیمبرآف سمال ٹریڈز اینڈ سمال انڈسٹریز کوئٹہ تاجربرادری کے ایک بڑے طبقہ کی نہ صرف حوصلہ افزائی کر رہی ہے بلکہ ان کے درپیش مسائل کاحل بھی اسی چیمبر کے پلیٹ فارم پر کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ چیمبرآف سمال انڈسٹریز کی تجارتی اور صنعتی تنظیموں کی نہ صرف صوبائی سطح پر نمائند گی بلکہ ہمسایہ ممالک ایران ،افغانستان اور چین تک رسائی تاکہ بلوچستان کی سطح تک معاشی ترقی کیلئے اسے مزید فعال کیا جائے مزید یہ کہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل مسائل پر حکومت کے ساتھ گفت و شند کا آغاز اور ان کے حل کیلئے بزنس کمیونٹی واسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قابل عمل اور ٹھوس تجاویز تیار کر کے حکومت کو بھیجنااس مقصد کیلئے متعلقہ تمام وزارتوں کے ساتھ مکمل ہم آہنگی اور بہترین تعلقات قائم کر نا اور انہیں چیمبر میں دعوت دیکر بزنس کمیونٹی کا نقطہ نظر موثر انداز میں پیش کرناہے۔