Live Updates

پی ٹی آئی ارکان کو اب اسمبلی میں نہیں جانا چاہیے،ہمیں اسمبلی سے نکالا گیا تو ہم پھر عوام میں جائیں گئے ،دعا کررہا ہوں ہمیں اسمبلی سے نکالیں ہم پھر جیت کر آئیں گئے،2013 کے انتخابات میں دھاندلی کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے،اگر الیکشن کمیشن کو اپنی عزت کا خیال ہے تو استعفیٰ دیدے،منظم دھاندلی کے الفاظ (ن) لیگ نے رپورٹ میں ڈلوائے،ہمیں منظم دھاندلی پر پھنسایا گیا، لوگ کہتے ہیں کہ کمیشن فیل ہوا لیکن میں کہتا ہوں کہ کمیشن کامیاب ہوا، جوڈیشل کمیشن نے وہ کام کیا جو تاریخ میں کبھی کسی نے نہیں کیا،اگر تحریک انصاف کو اسمبلی سے نکالا گیا تو پھر سڑکوں پر آئیں گے،فضل الرحمن کو شرم نہیں آتی کہ کرپٹ لوگوں کے ساتھ مل کر وہ اسمبلی میں ہمارے خلاف تحریک پیش کرتے ہیں، اسحاق ڈار نے خود منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا ،اب بھی شریف خاندان ساڑھے 3ارب روپے کا بینک ڈیفالٹر ہے لیکن وہ اقتدار میں ہیں ان کے خلاف کچھ نہیں ہو سکتا،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 1 اگست 2015 23:58

پی ٹی آئی ارکان کو اب اسمبلی میں نہیں جانا چاہیے،ہمیں اسمبلی سے نکالا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔1 اگست۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ2013 کے انتخابات میں دھاندلی کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے،اگر الیکشن کمیشن کو اپنیعزت کا خیال ہے تو استعفیٰ دیدے،منظم دھاندلی کے الفاظ (ن) لیگ نے رپورٹ میں ڈلوائے،ہمیں منظم دھاندلی پر پھنسایا گیا، لوگ کہتے ہیں کہ کمیشن فیل ہوا لیکن میں کہتا ہوں کہ کمیشن کامیاب ہوا، جوڈیشل کمیشن نے وہ کام کیا جو تاریخ میں کبھی کسی نے نہیں کیا،اگر تحریک انصاف کو اسمبلی سے نکالا گیا تو پھر سڑکوں پر آئیں گے،فضل الرحمن کو شرم نہیں آتی کہ کرپٹ لوگوں کے ساتھ مل کر وہ اسمبلی میں ہمارے خلاف تحریک پیش کرتے ہیں، اسحاق ڈار نے خود منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا ،اب بھی شریف خاندان ساڑھے 3ارب روپے کا بینک ڈیفالٹر ہے لیکن وہ اقتدار میں ہیں ان کے خلاف کچھ نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو عزت کا خیال ہے تو استعفیٰ دے دے، عام انتخابات میں جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات ٹھیک طرح سے نہیں کرائے، دھاندلی کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے کہا کہ دھاندلی ہوئی اور جوڈیشل کمیشن سب کا مطالبہ تھا کسی بھی پارٹی سے پوچھیں تو سب کہیں گے کہ ٹی او آر کا انتخاب تھا، حامد خان کا جوڈیشل کمیشن پر اعتراض تھا ان کا خیال ہے کہ ٹی او آرز کے اوپر اور زور دینا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ وزریاعظم کے اوپر آئی جے آئی کے حوالے سے پیسے لینے کا الزام ہے، اس پر بی بی سی کی رپورٹ چلی، اسحاق ڈار نے خود کہا کہ منی لانڈرنگ کی اب بھی شریف خاندان ساڑھے 3ارب روپے کا بینک ڈیفالٹر ہے لیکن وہ اقتدار میں ہیں ان کے خلاف کچھ نہیں ہو سکتا، ہمارے ملک کی سب سے بڑی بدقسمتی ہے جو طاقت میں ہوتا ہے اس کے خلاف کچھ نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا جرم دھاندلی ہے، منظم دھاندلی کے الفاظ (ن) لیگ نے رپورٹ میں ڈلوائے ۔ ان کو معلوم تھا کہ انہوں نے دھاندلی کی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ کمیشن فیل ہوا لیکن میں کہتا ہوں کہ کمیشن کامیاب ہوا، عوام کی توقع ہی نہیں تھی کہ طاقتور کے خلاف بھی فیصلہ آ سکتا ہے، ہماری بدقسمتی ہے کہ ہماری اخلاقیات گرتی گئیں، جوڈیشل کمیشن نے وہ کام کیا جو تاریخ میں کبھی کسی نے نہیں کیا، اس سے ایسی چیزیں سامنے آئیں جو کبھی بھی نہیں آ سکتی تھیں ، پنجاب میں ریٹرننگ افسران کی ذمہ داری لگا دی کہ وہ اپنی مرضی سے اضافی بیلٹ پیپرز لے لیں، یہ ایک غلط کام تھا ،واحد الیکشن تھا کہ ریٹرننگ آفیسر نے امیدواروں کو پولنگ کے اندر آنے ہی نہیں دیا، جوڈیشل کمیشن نے الیکشن کمیشن کی 40بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ عدالت نہیں تھی جس میں ثبوت پیش کرتے ، یہ کمیشن تھا ہم تو اس کے ساتھ مدد کر رہے تھے، ثبوت ڈھونڈنا کمیشن کا کام تھا ۔ عمران خان نے کہا کہ اسمبلی میں بیٹھنے والے بڑے بڑے قبضہ گروپ کو کوئی نہیں پکڑتا لیکن کچی آبادیوں پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں، ان لوگوں کے پاس بیٹھنے کی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انصاف مانگ رہے ہیں ، ایم کیو ایم اور فضل الرحمن کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کو باہر نکالیں، میں چاہتا ہوں کہ تحریک انصاف کو باہر نکالیں تا کہ ہم پھر سڑکوں پر آئیں، فضل الرحمن کو شرم نہیں آتی کہ کرپٹ لوگوں کے ساتھ مل کر وہ اسمبلی میں تحاریک پیش کر رہے ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات