سپریم کورٹ نے متروکہ جائیدادوں کے تنازعات نمٹانے کیلئے تاریخی فیصلہ دیدیا

ایک بار متروکہ قرار دی گئی جائیداد کو دوبارہ غیر متروکہ قرار نہیں دیا جائے گا متروکہ جائیداد سے متعلق مقدمات کا اختیار سول عدالت نہیں ٗصرف متروکہ وقف املاک کے متعلقہ فورم کے پاس ہوگا ٗرپورٹ

جمعہ 24 جولائی 2015 20:43

سپریم کورٹ نے متروکہ جائیدادوں کے تنازعات نمٹانے کیلئے تاریخی فیصلہ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 جولائی۔2015ء) سپریم کورٹ نے متروکہ جائیدادوں کے تنازعات نمٹانے کیلئے تاریخی فیصلہ دیدیا ہے جس کے تحت ایک بار متروکہ قرار دی گئی جائیداد کو دوبارہ غیر متروکہ قرار نہیں دیا جائے گا۔ متروکہ جائیداد سے متعلق مقدمات کا اختیار سول عدالت نہیں بلکہ صرف متروکہ وقف املاک کے متعلقہ فورم کے پاس ہوگا ۔

سپریم کورٹ کے جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے متروکہ جائیداد کی ملکیت سے متعلق محکمہ مال کی اپیل کی سماعت کی ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عظیم ملک نے بنچ کو بتایا کہ قیام پاکستان سے پہلے ملتان میں 47 ایکڑ اراضی کو متروکہ قرار دے کر نیلامی کے ذریعے پجارا، رام کو الاٹ کردیا گیا ۔ پجارا ، رام مکمل معاوضہ ادا کیے بغیر ہی بھارت چلا گیا اور یہ اراضی ایک مہاجر شادی احمد کو الاٹ کر دی گئی جو بعد میں محکمہ مال نے اپنے ایک افسر کی اہلیہ حفیظاں بی بی کو الاٹ کر دی ۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ نے مہاجر شادی احمد کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے تاہم پجارا، رام کے ڈیفالٹ کرنے کے بعد یہ اراضی محکمہ مال کی ملکیت ہے لہذا شادی احمد کو الاٹمنٹ منسوخ کی جائے جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ افسوس کی بات ہے بڑے مہاجرین کو بہت کچھ مل گیا مگر چھوٹے مہاجرین آج بھی دھکے کھا رہے ہیں عدالت نے محکمہ مال کی اپیل خارج کرتے ہوئے اراضی مہاجر شادی احمد کے ورثا کو الاٹ کرنے کا حکم دیا ۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ متروکہ جائیدادوں سے متعلق مقدمات کا اختیار سول عدالتوں کو نہیں یہ صرف متروکہ وقف املاک کے متعلقہ فورم کے پاس ہے ۔

متعلقہ عنوان :