نواز شریف ، آصف زرداری اور دیگر کے خلاف میری مرضی سے نیب مقدمات نہیں بنے ، میں کوئی چیئرمین نیب نہیں تھا کہ مقدمات بناتا ، ایم کیو ایم کو بتایا تھا کہ اس پر دہشتگرد جماعت ہونے کا لیبل لگ چکا ہے ، کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن سو فیصد درست ہے ،الطاف حسین کو آرمی چیف فوج اور رینجرز کے خلاف نازیبا الفاظ نہیں کہنے چاہئیں تھے ، بھارتی حکومت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے 4 نکاتی فارمولا دیا تھا ، ” را“ لوگوں کو آپس میں لڑانے کیلئے کارروائیاں کرتی ہے،آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو

پیر 20 جولائی 2015 23:39

نواز شریف ، آصف زرداری اور دیگر کے خلاف میری مرضی سے نیب مقدمات نہیں ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جولائی۔2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف ، آصف زرداری اور دیگر کے خلاف میری مرضی سے نیب مقدمات نہیں بنائے گئے ، میں کوئی چیئرمین نیب نہیں تھا کہ مقدمات بناتا ، آصف زرداری پر مجھ سے پہلے 11 مقدمات قائم تھے ، اپنے دور اقتدار میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو اتحادی حکومت میں شامل کرنے سے پہلے بٹھا کر سمجھایا تھا متحدہ پر دہشتگرد جماعت ہونے کا لیبل لگ چکا ہے ، کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن سو فیصد درست ہے ، یہ دہشتگردوں انتہا پسندوں ، بھتہ مافیا کے علاوہ کرپٹ عناصر کے خلاف بھی ہونا چاہیے ، الطاف حسین کو آرمی چیف فوج اور رینجرز کے خلاف نازیبا الفاظ نہیں کہنے چاہئیں تھے ، بھارتی حکومت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے 4 نکاتی فارمولا دیا تھا ، کہا تھا کہ کشمیر اور سیاچن پر بات کرنی ہے تو ملاقات ہوگی ، بھارتی خفیہ ایجنسی ” را“ لوگوں کو آپس میں لڑانے کیلئے کارروائیاں کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے 4 نکات دیئے تھے اور اوس وقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی سے کہا تھا کہ اگر مسئلہ کشمیر اور سیاچن کرنی ہے تو ہی ملاقات ہوگی ، بھارتی خفیہ ایجنسی کے کردار کے حوالے سے پرویز مشرف نے کہا کہ ” را“ لوگوں کو آپس میں لڑانے کیلئے کام کرتی ہے اور انٹیلی جنس کا ایک جیسا کام ہوتا ہے ، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور دیگر کے خلاف نیب کی جانب سے بنائے مقدمات کے حوالے سے کہا کہ نیب نے میری مرضی سے مقدمات نہیں بنائے ، میں کوئی نیب کا چیئرمین نہیں تھا جو کیسز بناتا مجھ سے پہلے آصف زرداری پر 11 مقدمات ہوئے تھے ، زرداری 8 ریفرنسز میں بری ہوگئے ۔

پرویز مشرف نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ایم کیو ایم ” را“ سے فنڈنگ لیتی ہے ، پاکستان کو چلانا آسان کام نہیں ہے ، بہت سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں ۔ میں نے اپنے دور حکومت میں ایم کیو ایم کے ساتھ امور حکومت چلانے کیلئے سمجھوتہ کیا ، مشرف نے کہا کہ میں نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو آرمی ہاؤس کے ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر ان کو سمجھایا اور بتایا تھا کہ ایم کیو ایم کے خلاف ملک بھر میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ وہ ایک دہشتگرد تنظیم ہے ، چاہے حقائق کچھ اور بھی ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن بالکل درست ہے ، اور آپریشن کلین اپ ہونا چاہیے اور دہشتگردوں ، شدت پسندوں ، کے ساتھ ساتھ کرپٹ عناصر کے خلاف بھی آپریشن ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے زمانہ طالب علمی میں جماعت اسلامی کی ذیلی تنظیموں کے پاس اسلحہ ہوتا تھا اب بھی اس کے پاس اسلحہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ساری کمیونٹی ایم کیو ایم نہیں ہے بلکہ ایم کیو ایم ایک حصہ ہے ۔ ایک سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ الطاف حسین کو آرمی ، فوج اور رینجرز کے خلاف نازیبا زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے ۔