سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی طرف سے جڑانوالہ کے نواحی علاقہ روڈالا کے مین بازار میں پچھلی تین دہائیوں سے جوتے مرمت کرنے کا کام کرنے والے پنجابی شاعری کی پانچ کتابوں کے مصنف منور شکیل کو ایک لاکھ روپے کی امداد کا چیک دیا گیا

پیر 20 جولائی 2015 22:56

سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی طرف سے جڑانوالہ کے نواحی علاقہ روڈالا کے مین ..

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 جولائی۔2015ء)ڈی سی او نور الامین مینگل کی ہدایت پر سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی طرف سے جڑانوالہ کے نواحی علاقہ روڈالا کے مین بازار میں پچھلی تین دہائیوں سے جوتے مرمت کرنے کا کام کرنے والے پنجابی شاعری کی پانچ کتابوں کے مصنف منور شکیل کو ایک لاکھ روپے کی امداد کا چیک دیا گیا ہے ۔ یہ چیک عید الفطر کے روز ایم پی اے حاجی خالد سعید نے منور شکیل کے حوالے کیا ۔

اس سلسلے میں ایک سادہ سی تقریب اقبال سٹیڈیم کے انتظامی بلاک میں منعقد ہوئی۔ کیئر ٹیکر نوید نذیر و دیگر بھی اس موقع پرموجود تھے ۔حاجی خالد سعید نے منور شکیل کی ادبی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادب کی میدان میں ان کا قابل قدر حصہ ہے جبکہ وہ محنت مزدوری کرکے روزگار کما رہے ہیں جو ان کی خود داری و عظمت کی دلیل دی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت علم و ادب کے میدان میں خدمات انجام دینے والوں بھر پور سرپرستی جاری رکھے گی اور خصوصا مستحق مصنفین کی معاونت کا سلسلہ جاری رہے گا۔

پنجابی شاعر منور شکیل نے ڈی سی او نور الامین مینگل اور ایم پی اے حاجی خالد سعید کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محنت میں ہی عظمت ہے لہذا انہیں جوتے مرمت کرنے میں کوئی شرمندگی نہیں تاہم وہ چاہتے ہیں کہ لوگوں میں شعور پیدا ہو اور وہ کتابوں کا زیادہ سے زیادہ مطالعہ کریں تاکہ ہم ایک مہذب اور ترقی یافتہ قوم بن سکیں ۔یاد رہے کہ منور شکیل کی پہلی کتاب ” سوچ سمندر ،، 2004ء میں منظر عام پر آئی جبکہ دوسری کتاب ” پردیس دی سنگت ،، 2005 ء ، تیسری کتاب ” صدیاں دے بھیت ،، 2009 ، چوتھی کتاب ” جھورا دھپ گواچی دا ،،2011 اور پانچویں کتاب ، اکھاں مٹی ہویاں ،،2013 میں شائع ہوئی اور وہ رویل ادبی اکیڈمی جڑانوالہ اور پنجابی تنظیم نقیبی کارواں ادب کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ آشنائے ساندل بار ، پاکستان رائٹرز گلڈ اور پنجابی سیوک جیسی ادبی تنظیموں سے اب تک کئی ایوارڈز اپنے نام کر چکے ہیں ۔

ان کی 112 غزلوں پرمشتمل چھٹی کتاب ”تانگھاں،، رواں سال کے آخر تک شائع ہو جائے گی۔