الطاف حسین کے خلاف درج مقدمات کی روایت اچھی نہیں ، آج الطاف حسین کے خلاف تو کل نوازشریف اور عمران خان کے خلاف بھی درج ہوسکتے ہیں ، الطاف حسین نے متنازعہ بیانات سے پارٹی کو الجھا دیا ،مقدمات سے کچھ نہیں ہوتا ، رینجرز کی مدت میں توسیع کا فیصلہ سندھ اسمبلی میں ہوگا ، اصل مجرم دندناتے پھر رہے ہیں ، ایان علی کو چند روپوں کی خاطر پھنسا دیا گیا ،قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ کی میڈیا سے گفتگو
جمعرات 16 جولائی 2015 22:46
سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جولائی۔2015ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے الطاف حسین کے خلاف درج مقدمات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں درج ہونیوالے مقدمات کی روایت اچھی نہیں ، آج الطاف حسین کے خلاف تو کل نوازشریف اور پھر عمران خان کے خلاف بھی درج ہوسکتے ہیں ، مقدمات سے کچھ نہیں ہوتا ، رینجرز کی مدت میں توسیع کا فیصلہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ہوگا ،الطاف حسین کے معاملے پر لوگوں کو نہیں ریاست کو آگے بڑھنا چاہیے ، ملک میں کرپشن کینسر کی طرح پھیل گئی ہے ، اصل مجرم دندناتے پھر رہے ہیں اور ایان علی کو چند روپوں کی خاطر پھنسا دیا گیا ،۔
جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف مقدمات درج ہونا اچھی روایت نہیں ہے ، وہ اس طرح کے بیانات تو پہلے بھی دیتا رہتا ہے ، مقدمات میڈیا کی وجہ سے کٹ رہی ہیں لوگ دیکھا دکھائی میں مقدمات کاٹ رہے ہیں ۔(جاری ہے)
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ الطاف حسین نے متنازعہ تقاریر کرکے اپنی لوگوں کو اپنے مخالف کردیا ہے اور اس سے ان کی پارٹی مشکل حالات میں پھنس چکی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات درج کرانے سے کچھ نہیں ہوتا ، عملی اقدامات ہونے چاہیے اس لئے الطاف حسین کے خلاف عوام کو نہیں ریاست کو آگے آنا چاہیے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ مقدمات درج کرانے کی روایت درست نہیں ہے ایسا ہی رہا تو مقدمات نواز شریف اور عمران خان کے خلاف بھی درج ہوسکتے ہیں ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں کرپشن کینسر کی طرح پھیل چکی ہے اور اس کے خلاف ایک پیج پر اکٹھے ہوکر اہم فیصلے کرنے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈر کے اصل مجرم آزاد پھر رہے ہیں اور ایان علی کو چند روپوں کی خاطر پھنسا دیا گیا ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ رینجرز نے کراچی میں قیام امن کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے تاہم رینجرز کی توسیع کا فیصلہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کیا جائے گا ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہر صوبے کے اپنے معاملات ہوتے ہیں اور اس کو اپنے مینڈیٹ اور اپنی تنظیم سازی کے تحت چلانا چاہیے اس لئے رینجرز اور ایف آئی اے کو صوبائی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے اس سے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے حق اور سچ بات کی ہے اور ہمیشہ برائی کے خلاف اپنی آواز بلند کی ہے ۔مزید اہم خبریں
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
اسرائیل پر حملے کا جواب ‘امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائدکردیں
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی
-
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو 36 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیدی
-
روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے کرنسی کی قدرمیں کمی شرط ہوتی ہے.محمد اورنگزیب
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
-
متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں طوفانی بارشوں سے ماحولیاتی سائنسدانوں میں نئی بحث چھڑگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.