ایران کا جوہری پروگرام محدود،پابندیاں ختم،معاہدہ طے پا گیا

یورپی یونین کے ساتھ تجارت، تیل برآمد کرنے کی اجازت ہو گی، ایران ایٹھمی ہتھیار حاصل کریگا اور نہ ہی کسی ایٹمی تنصیب کو ختم یا بند کرنے کا پابند ہو گا، ایران کے اربوں ڈالرز غیرمنجمد کر دیئے جائیں گے ایران پر اسلحہ کی خریدو فروخت پر پابندی 5 سال بعد ختم ہوگی، ماہرین،اداروں پر عائد پابندیاں ہٹائی جائیں گی، سلامتی کونسل معاہدے کی منظوری دے گی،پاکستان ، عالمی برادری کا خیرمقدم، اسرائیل کی مخالفت

منگل 14 جولائی 2015 20:06

ایران کا جوہری پروگرام محدود،پابندیاں ختم،معاہدہ طے پا گیا

ویانا،اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 جولائی۔2015ء) امریکہ اور برطانیہ سمیت 6 بڑی عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد آخر کار تاریخی جوہری معاہدہ طے پا گیا‘ جس کے تحت ایران اس پر عائد پابندیوں میں نرمی کے بدلے اپنا جوہری پروگرام محدود کر دے گا، پاکستان سمیت عالمی برادری نے جوہری معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے تاہم اسرائیل نے اس کی مخالفت کی ہے۔

منگل کے روز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایران کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق دو ہفتے سے زائد عرصے سے جاری مسلسل مذاکرات کامیاب ہو گئے اور فریقین کیدرمیان متفقہ طور پر جوہری معاہدہ طے پا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت امریکہ اور یورپ کی طر ف سے سلامتی کونسل میں ایران پر عائد کردہ پابندیاں ہٹالی جائیں گی جبکہ اس کے جواب میں ایران اپنی جوہری پروگرام محدود کر دے گا اور اسے پرامن مقاصد کے لئے جوہری توانائی حاصل کرنے کی اجازت ہو گی۔

(جاری ہے)

ایران کو یورپی یونین کے ساتھ تجارت کی اجازت مل جائے گی اور عالمی منڈی میں ایران کو تیل برآمد کرنے کی بھی اجازت ہو گی۔ معاہدے کے تہت ایران کسی بھی صورت ایٹھمی ہتھیار حاصل نہیں کرے گا جبکہ ایران کسی بھی ایٹمی تنصیب کو ختم یا بند کرنے کا پابند نہیں ہو گا۔ اس کے علاوہ ایران پر اسلحہ کی خریداری اور فروخت پر پابندی ہو گی جو کہ 5 سال بعد آہستہ آہستہ ہٹائی جائے گی۔

غیر ملکی بینکوں میں ایران کے اربوں ڈالرز غیر منجمد کر دیئے جائیں گے۔ معاہدے کے متن میں واضح کیا گیا ہے کہ ایران کے 800 ماہرین اور اداروں پر عائد پابندیاں بھی ہٹائی جائیں گی اور ایران کے ایٹمی لیبارٹریز اور سنٹری فیوجیز کو ترقی دینے پر پابندی نہیں ہو گی۔ معاہدے کو منظوری کے بعد سلامتی کونسل میں پیش کیا جائے گا اور سلامتی کونسل 7 سے 10 روز میں مسودے کی منظوری دے گی جس کے بعد عمل درآمد شروع ہو جائے گا جبکہ ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کا ٹائم فریم فریقین باہمی رضا مندی سے طے کریں گے۔

عالمی طاقتوں اور ایران کے مابین معاہدے کو پاکستان سمیت دیگر عالمی برداری نے سراہتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے سے خطے سمیت دنیا بھر میں امن قائم ہو گا جس سے امن کی نئی راہیں کھیلیں گی اور دنیا بھر سے بحرانی کیفیت کا خاتمہ ہو گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے‘ معاہدے سے خطے مین امن اور سلامتی آئے گی۔

اسلام آباد سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ایران کا مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے کا حامی رہا ہے پاکستان معاہدے پر پوری طرح عملدرآمد کا خواہاں ہے ۔ امید ہے کہ معاہدے پر جلد عمل درآمد ہوگا تاہم اسرائیل نے اس کی مخالفت کی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان منگل کے روز طے پانیوالا جوہری معاہدہ دنیا کے لئے ایک تاریخی غلطی ہے ۔ ان کے دفتر نے ڈچ وزیرخارجہ برٹ کوائنڈر کے ساتھ ملاقات کے آغاز پر ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر ایک مقام جہاں خیال کیا جاتا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنے سے روکا جارہا ہے ، اس پر بھاری سمجھوتے کیے گئے ہیں ۔`