اشتعال انگیر تقریر ، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں 16 مقدمات درج

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 14 جولائی 2015 10:43

اشتعال انگیر تقریر ، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف سندھ کے ..

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 14 جولائی 2015 ء) : پاکستان کی سالمیت اور سکیورٹی ادارے کے خلاف اشتعال انگیز اور غلط زبان استعمال کرنے کے الزام میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف حیدر آباد اور لاڑکانہ سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں 16 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں جن میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں ۔جیکب آباد میں پاکستان تحریک اہل سنت کے مرکزی رہنما عبد الخالق سومرو نے تھانہ ائرپورٹ اور خادم حسین نے تھانہ صدر میں مقدمہ درج کروایا ہے۔

شکارپور کے اسٹورٹ گنج تھانے میں حاجن بھٹو جبکہ نیو فوجداری تھانے میں حسین بخش کی مدعیت میں مقدمات درج کرائے گئے ہیں۔لاڑکانہ میں ارسلان حبیب بُرڑوکی مدعیت میں مارکیٹ تھانہ میں مقدمہ درج کرایا گیا۔

(جاری ہے)

خیرپور کے ٹھری میرواہ تھانے میں محمد علی شر جبکہ تھانہ فیض گنج میں امداد حسین چانگ نے الطاف حسین کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔سکھر میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف روہڑی تھانہ میں محمود خان کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

ٹنڈوالہ یار کے تھانہ اے سیکشن میں محمد عبید کی مدعیت میں مقدمہ درج کیاگیا ہے۔دادو کے اے سیکشن تھانہ میں مقامی شہری رجب شاہانی، شاہد علی حیدری، شہری طارق پہنور اور علی حیدری کی مدعیت میں 3 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔حیدرآباد میں عبدالوحید نے فورٹ تھانے میں جبکہ مٹیاری تھانہ میں محمد عثمان جوکھیو کی مدعیت میں مقدمہ درج کیاگیا۔میرپورخاص کے تھانہ غریب آباد میں اللہ ڈنو اور ضلع عمرکوٹ کے تھانہ کنری میں عبدالجبارگل کی مدعیت میں مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔

مقدمات میں 153 اے، 6 اے ٹی اے، 109،121،123،124،505،6/7 اور 25 ٹیلی گراف کی دفعات شامل ہیں۔ان ایف آئی آرز میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بارہ جولائی کو پاکستان کی سالمیت اور سکیورٹی اداروں کے خلاف غلط زبان استعمال کی جس کا مقصد پاکستان بالخصوص کراچی سمیت سندھ بھرمیں گڑبڑ پیدا کرنا تھا تاکہ حکومت ختم ہوجائے ۔ ایف آئی آر میں یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ الطاف حسین بھارت کی مدد سے بیرون ملک فرار ہوگئے تھے۔