بھارتی ہائی کورٹ نے عصمت دری کے ملزم اور ریپ کا شکار ہونے والی لڑکی کے درمیان مصالحت کا متنازعہ حکم واپس لے لیا

اتوار 12 جولائی 2015 20:31

بھارتی ہائی کورٹ نے عصمت دری کے ملزم اور ریپ کا شکار ہونے والی لڑکی ..

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 جولائی۔2015ء) بھارت کی ایک ہائی کورٹ نے عصمت دری کے ملزم اور ریپ کا شکار ہونے والی لڑکی کے درمیان مصالحت کا متنازعہ حکم واپس لے لیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق قبل ازیں مدراس ہائی کورٹ نے اپنے ایک متنازعہ حکم میں ریپ کے ملزم اور ریپ کا شکار ہونے والی لڑکی کے درمیان مصالحت کیلئے بات چیت کی ہدایت کی تھی۔

(جاری ہے)

بھارتی سپریم کورٹ نے اس فیصلہ کا نوٹس لیتے ہوئے قرار دیا تھا کہ اس جرم کے ملزمان کیلئے کوئی نرم گوشہ نہیں ہونا چاہئے۔ واضح رہے کہ اس جرم میں ملزم کو سات برس کی سزائے قید کا حکم دیا جا چکا ہے تاہم 23 جون کو مدراس ہائی کورٹ کے جسٹس پی دیوداس نے ملزم اور مظلوم لڑکی کے درمیان مصالحت اور راضی نامہ کیلئے وقت دینے کی ہدایت کی تھی جس پر ملک میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوا۔ ملزم نے 2008ء میں ایک 15 سالہ لڑکی کی عصمت دری کی تھی جس سے وہ حاملہ ہو گئی تھی۔ عدالتی حکم کے بعد متاثرہ لڑکی نے کسی قسم کی مصالحت، راضی نامہ اور مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ حصول انصاف کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :