جڑواں شہروں میں مون سون کی پہلی موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی ، نالہ لئی میں شدید طغیانی ، سیلابی پانی میں 10 افراد بہہ گئے ، 6 کی لاشیں نکال لی گئیں ، کینٹ ، جان کالونی ، ڈھوک منگٹال سمیت متعدد علاقے زیر آب ، پانی گھروں میں داخل ہوگیا ، لوگ چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ، امدادی کارروائیوں کیلئے فوج طلب ، تھانہ ایئرپورٹ میں بھی پانی داخل ،بلیو ایریا میں تاجروں کا احتجاج ،میٹرو بسوں کو روک لیا، پمز سٹیشن سے کشمیر ہائی وے سٹیشن تک میٹرو گاڑیوں کی لائنیں لگ گئیں

منگل 7 جولائی 2015 17:12

جڑواں شہروں میں مون سون کی پہلی موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی ، نالہ ..

اسلام آباد /راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء) جڑواں شہروں میں مون سون کی پہلی موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی ، نالہ لئی میں شدید طغیانی ، سیلابی پانی میں 10 افراد بہہ گئے ، 6 کی لاشیں نکال لی گئیں ، کینٹ ، جہان کالونی ، ڈھوک مٹکال سمیت متعدد علاقے زیر آب ، پانی گھروں میں داخل ہوگیا ، لوگ چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ، امدادی کارروائیوں کیلئے فوج طلب کرلی گئی ، تھانہ ایئرپورٹ میں بھی پانی داخل ہوگیا،بلیو ایریا میں تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے صدر کی طرف سے آنیوالی میٹرو بسوں کو روک لیا جس کی وجہ سے پمز سٹیشن سے کشمیر ہائی وے سٹیشن تک میٹرو گاڑیوں کی لائنیں لگ گئیں اس دوران ، میٹرو کے روٹ پر بنائے گئے پلوں اور دیواروں سے بھی پانی رستہ رہا ، گھنٹوں گاڑیوں میں پھنسے رہنے والے مسافر انتہائی برہم ہوگئے اور مختلف انتظامیہ کے روکنے کے باوجود مختلف راستوں سے سٹیشنوں کے اندر اور باہر نکلتے رہے ، پمز میٹرو بس سٹاپ میں پانی بھر گیا‘ جناح روڈ پر بھی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے سے سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں‘ نالہ لئی میں بھی طغیانی کے باعث ضلعی انتظامیہ راولپنڈی نے ریڈ الرٹ جاری کردیا ، شیخ رشید نے کہا کہ نالہ لئی لاہور میں نہیں اس لئے حکمرانوں کو کوئی پروا نہیں ، حنیف عباسی نے کہا کہ شیخ رشید کو خواب میں بھی حکومت کے خلاف باتیں کرنے سوجھتی ہیں ، پنڈی میں کہیں کچھ نہیں ہوا ، حالات معمول پر ہیں ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق منگل کی صبح جڑواں شہروں میں مون سون کی پہلی موسلادھار بارش نے ہر طرف تباہی مچا دی ۔ راولپنڈی میں شدید بارش سے تباہی آگئی ، پانی گھروں میں داخل ہوگیا ، گلی محلے تالابوں اور نہروں کا منظر پیش کرنے لگے ، بارش اور ندی نالوں میں بھی شدید طغیانی آگئی ، کیرج فیکٹری ، پیپلزکالونی ، گورنگ روڈ میں دیواریں گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوئے ، نالہ لئی میں بھی طغیانی کے باعث خطرے کے سائرن بجا دیئے گئے ، ڈھوک منگٹال میں 11 سالہ بچہ نالہ لئی میں ڈوب گیا ، حسن آباد میں 10 سال کا بچہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا ۔

افشاں کالونی میں بھی برساتی نالے سے نوجوان کی لاش برآمد کرلی گئی جس کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان تھی ۔ ٹینچ بھاٹا جان میں دادا اور پوتی برساتی نالے میں بہہ گئے ۔ ویسٹریج نالے میں بھی دو افراد ڈوب گئے جن کی شناخت ارشد محمود اور ڈرائیور یاسر کے نام سے ہوئی ، دونوں افراد گاڑی کو بارش سے بچانے کی کوشش کررہے تھے ۔ نشیبی علاقوں میں امدادی کارروائیوں کیلئے فوج طلب کرلی گئی ۔

پیپلزکالونی کے علاقے سے بھی ایک شخص کی لاش ملی ہے ، نالہ لئی میں مجموعی طور پر دو خواتین ،دو مرد اور ایک بچہ بہہ گئے ۔ ذرائع کے مطابق بارش کا پانی فوج کالونی کے گھروں میں داخل ہوگیا جس سے دو گھروں کی دیواریں بھی گر گئیں ، نالہ لئی میں پانی کی سطح 21 فٹ تک بلند ہونے کے باعث ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ۔ واضح رہے کہ نالہ لئی میں پانی کی آخری حد 25 فٹ ہے ۔

کینٹ کے علاقوں لین نمبر 4 اور جہان کالونی کے نشیبی علاقے بھی زیر آب آگئے ، لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ، ریسکیو کیلئے فوجی جوانوں نے پہنچ کر کام شروع کردیا ۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے حکومتی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو پرواہ نہیں کیونکہ نالہ لئی لاہور میں نہیں ، میٹرو بس کے سٹیشن پانی سے بھرے پڑے ہیں ، میٹرو بنانے میں حکومت نے نالے بند کیے ، ابھی تو مضافاتی علاقوں میں بارش ہوئی ہے تو یہ حال ہے جس سے دن پنڈی میں بارش ہوگی اس میٹرو کا حال دیکھ لینا بارش ، پانی ، گرمی اور زلزلے سے لوگ مر رہے ہیں ، پانی کی نکاسی کیلئے حکومت نے کچھ نہیں کیا ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ کمشنر پنڈی کے ہمراہ پورے شہر کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ پنڈی میں کہیں بھی کچھ نہیں ہوا ، شیخ رشید کو اب خواب میں بھی حکومت کی برائیاں نظر آتی ہیں ۔ دوسری طرف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی بارش نے جل تھل کردیا بارشوں سے میٹرو بس کے تمام سٹیشنوں میں پانی آگیا اور سٹیشنوں کی چھتیں بھی ٹپکتی رہیں ۔

بلیو ایریا میں تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے صدر کی طرف سے آنیوالی میٹرو بسوں کو روک لیا جس کی وجہ سے پمز سٹیشن سے کشمیر ہائی وے سٹیشن تک میٹرو گاڑیوں کی لائنیں لگ گئیں اس دوران ، میٹرو کے روٹ پر بنائے گئے پلوں اور دیواروں سے بھی پانی رستہ رہا ، گھنٹوں گاڑیوں میں پھنسے رہنے والے مسافر انتہائی برہم ہوگئے اور مختلف انتظامیہ کے روکنے کے باوجود مختلف راستوں سے سٹیشنوں کے اندر اور باہر نکلتے رہے ،پمز میٹرو بس سٹیشن کے روٹ اور ملحقہ جناح روڈ پر نکاسی آب کا کوئی انتظام نہ کئے جانے کے باعث میٹرو بس سٹیشن میں بھی پانی گھس گیا جبکہ جناح روڈ اور میٹرو کے روٹ پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے کے باعث سینکڑوں گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں جبکہ سیونتھ ایونیو کا سٹیشن بھی آبشار کا منظر پیش کررہا تھا۔