پاکستان صحافیوں کے لئے خطرناک ممالک میں سر فہرست ہے ،سینئرصحافی ومصنف شبیر سومرو/سیدقیصرمحمود

پیر 6 جولائی 2015 13:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) اسکول آف جرنلزم کراچی کی تحت سالانہ افطار و ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اور طلبہ نے شرکت کی اس موقع پراسکول آف جر نلزم کے سر پرست اعلیٰ صحافی سید قیصر محمود نے کہا کہ صحافت ایک مکمل شعبے کے طور پر سامنے آچکی ہے صحافت بھی معاشرے کا اتنا ہی اہم شعبہ ہے جتنے دوسرے شعبے آج کے نوجوان ڈاکٹرز انجینئرز بننے کے ساتھ ساتھ صحافی بھی بننا چاہتے ہیں میڈیا فیلڈ میں آنے والے نوجوانوں کو تربیت یافتہ کرنے کیلئے اسکول آف جرنلزم بھر پور کام کر رہا ہے کیونکہ اب صحافت ایک انڈسٹری میں تبدیل ہو چکی ہے اوربطور صحافی اوراس انڈسٹری کا حصہ ہونے کے ناطے اسکول آف جرنلزم کو اچھے سے اچھا کرنے میں مصروف عمل ہیں امید کرتے ہیں کہ طیب ججوی اور مزمل احمد فیروزی صاحب کی زیرنگرانی یہاں سے معلومات رکھنے والے اور کام میں ماہر صحافی انڈسٹری کو ملے گے ۔

(جاری ہے)

سینئر صحافی و مصنف شبیر سومرو نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان صحافیوں کے لئے خطرناک ممالک میں سر فہرست ہیں اس ضمن میں صحافیوں کیلئے کوئی کام نہیں کیا جارہا ہے صحافت ایک خطرناک شعبہ ہے نئے آنے والے لوگ اس کی باریکیوں کو سمجھ کر آئیں اور یہ تہیہ کر لے کہ سچ اور ایمانداری کا ساتھ نہیں چھوڑے گے چاہے کامیابی ملے یا نہ ملے ہمیں ہر حال میں اپنے شعبے سے ایماندار رہنا ہے ۔

پا کستا ن فیڈرل یو نین آف کالمسٹ کے جر نل سیکر یٹری منصور احمد خان نے کہا کہ جب میں نے اسکول آف جرنلزم کا نام سنا تو تھوڑی حیرانی سی ہوئی مگر یہاں آکر جب ان مستقبل کے صحافیوں کو دیکھا تو بہت اچھا لگا کہ صحافت میں لوگ شوق سے آنا چاہتے ہیں پہلے لوگ صحافت میں حادثاتی آتے تھے اب اسکول آف جرنلزم جیسے اداروں کے قیام سے لگتا ہے کہ صحافت کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہو رہا ہے اور جسطرح طلب بڑھتی ہے تو رسد میں اضافہ کرنا پڑتا ہے بالکل اسی طرح صحافیوں کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے تو اسطرح کے ادارے اس رسد کو پورا کرے گے۔

صحافت بھی معاشرے کا اتنا ہی اہم شعبہ ہے جتنے دوسرے اس شعبے میں آنے والوں کو بھی مکمل طور پر آگاہ اور اپنے کام میں ماہر ہو کر آنا چاہئیے۔ اسکول آف جرنلزم کے چیف انسٹرکٹر طیب ججوی نے ادارے کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد انڈسٹری کو باصلاحیت اور معلومات سے بھر پور نوجوان صحافی دینا ہے اور ہم اس پر محنت بھی کر رہے ہیں ہماری ٹیم میں پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے ایسے تجربہ کار اور اپنے کام میں یکتا لوگ شامل ہے اور ان میں سے کئی باہر ممالک سے جرنلزم کے کورس کر کے آئے ہوئے ہیں اور اب ہم ان کے تجربے سے آج کے نوجوانوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں ۔

شارٹ کورسز کے ذریعے ہم ان لوگوں کو اس فیلڈ کا حصہ بناتے ہیں جو اس فیلڈ میں آنے کی لگن رکھتے ہیں اور یقین دلایا کہ اسکول آف جرنلزم انڈسٹری میں اچھے اور محنتی صحافی سامنے لائے گا ۔PFUCکے سکیریٹری زاہدرضا، عبدالرحمان ،ندیم آرائیں، رانا جاوید،بادشاہ خان و دیگر صحافیوں نے شرکت کی آخر میں سکول آف جر نلزم کے سر پرست اعلیٰ صحافی سید قیصر محمود نے صحافیوں کو یادگار پیش کی اور شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :