حکومت نے ایف بی آر کے صوابدیدی اختیارات اور ایس آر اوز کلچر کا خاتمہ کرتے ہوئے گزشتہ دو برسوں میں 120 ارب روپے کی ٹیکس رعایتیں ختم کیں

اتوار 5 جولائی 2015 16:22

لاہور ۔5 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جولائی۔2015ء) مسلم لیگ (ق) اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے صوابدیدی اختیارات کے تحت صنعت کاروں کو مجموعی طور پر ایک ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس رعایتیں دی گئیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ایف بی آر کے صوابدیدی اختیارات اور ایس آر اوز کلچر کا خاتمہ کرتے ہوئے گزشتہ دو برسوں میں 120ارب روپے کی ٹیکس رعائتیں ختم کیں۔

ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ق)کی حکومت کے دور میں 2002ء سے لے کر 2007ء تک مجموعی طور پر صنعت کاروں کو ایس آر اوز کے ذریعے 240 ارب روپے جبکہ پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت میں مجموعی طور پر 892 ارب روپے کی ٹیکس رعایتیں دی گئیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ق)کے دور میں 2003-04ء میں 19 ارب 60 کروڑ روپے،2004-05ء میں 24 ارب87 کروڑ روپے،2005-06ء میں 21 ارب91 کروڑ روپے،2006-07ء میں 183ارب69کروڑ روپے اور 2007-08ء میں 89 ارب 52 کروڑ روپے کی ٹیکس رعایتیں صنعت کاروں کو دی گئیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کی حکومت میں 2008-09ء میں 119ارب 64کروڑ روپے،2009-10ء میں 150ارب29کروڑ روپے،2010-11ء میں 175ارب21کروڑ روپے،2011-12ء میں 205ارب92کروڑروپے،2012-13ء میں 239ارب 53کروڑ روپے کی صنعت کاروں کو ایف بی آر کی جانب سے ایس آر اوز کے تحت ٹیکس رعایتیں ملیں۔

متعلقہ عنوان :