قانون کی بالادستی سے ہی ملک میں امن وانصاف کو بول بالا ہو سکتا ہے‘زبیر احمد راجہ ایڈووکیٹ

وکالت مقدس پیشہ ہے‘ وکلاء اپنی محنت و دیانتداری سے لوگوں کو سستا انصاف فراہم کروانے میں مدد کر سکتے ہیں

اتوار 5 جولائی 2015 12:18

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جولائی۔2015ء)مسلم لیگ ن کے رہنما و ممبر بار کونسل زبیر احمد راجہ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی سے ہی ملک میں امن وانصاف کو بول بالا ہو سکتا ہے۔ وکالت مقدس پیشہ ہے۔ وکلاء اپنی محنت و دیانتداری سے لوگوں کو سستا انصاف فراہم کروانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ نوجوان وکلاء عدالتوں میں بھرپور تیاری کر کے جایا کریں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے میرپور میں نوجوان وکلاء کو لوئر کورٹ اور ہائیکورٹ کے لائسنس تقسیم کرنے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق صدر بار ایسوسی ایشن خالد یوسف ایڈووکیٹ اور راجہ خالد خان ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔زبیر احمد راجہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ نوجوان وکلاء اپنے سینئرز کی عزت کریں اور ان سے بہتر مستقبل کے لیے کیسز کی رہنمائی بھی لیا کریں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ میرپور آزادکشمیر کی سب سے بڑی بار ہے۔ میرپور کے بیشمار وکلاء نے اپنی محنت سے نہ صرف اپنا بلکہ اس خطہ کا نام بھی روشن کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وکلاء نے ہمیشہ حق وسچ کا ساتھ دیا ہے اور جمہوریت کی بحالی اور سستے انصاف کی فراہمی کے لیے قربانیاں بھی دی ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ نوجوان وکلاء کے لیے ہمارے دروازے ہر وقت کھلے ہیں۔

انکی رہنمائی اور مشاورت کے لیے وہ کسی بھی وقت رابطہ کر سکتے ہیں۔اس موقع پر راجہ خالد خان ایڈووکیٹ ، خالد یوسف ایڈووکیٹ اور زبیر احمد راجہ ایڈووکیٹ نے نوجوان وکلاء راجہ علی مرتضی ایڈووکیٹ ، نعیم احمد ایڈووکیٹ ، سہیل محمود ایڈووکیٹ ،محمد رضا الحق ایڈووکیٹ ، توقیر احمد ایڈووکیٹ ، بابر رشید ایڈووکیٹ ، شاہ نواز علی ایڈووکیٹ ، محمد عثمان ایڈووکیٹ ،ابرار علی ایڈووکیٹ ، حسن رضا ایڈووکیٹ ، ارسلان ابرار ایڈووکیٹ ، عماد حسین ایڈووکیٹ ، شعیب بخاری ایڈووکیٹ ، خاور شریف ایڈووکیٹ ، عمران نذیر ایڈووکیٹ ، عدیل شہزاد ایڈووکیٹ ، نیا زاحمد بشیر ایڈووکیٹ ، گل فراز ایڈووکیٹ ، راجہ محمد احمد خان ایڈووکیٹ ،عمران ادریس ایڈووکیٹ اور محترمہ سحرش امتیاز ایڈووکیٹ کو لوئر کورٹ اور ہائیکورٹ کے لائسنس تقسیم کیے ۔

اس موقع پر لائسنس حاصل کرنے والے نوجوان وکلا ء نے کہا کہ وہ اپنے سینئرز وکلاء کا احترام کریں گے اور لوگوں کو سستا انصاف فراہم کرنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔