خاران کے طلباء و طالبات کو اگست اور ستمبر میں اسکالر شپ مل جائے گی ، اپنا احتجاج ختم کرکے تعلیم پر توجہ دیں،میر عبدالکریم نوشیروانی

ہفتہ 4 جولائی 2015 22:52

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء ) مسلم لیگ (ق) کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ خاران سے تعلق رکھنے والے جو طلباء و طالبات حالیہ اسکالر شپ میں رہ گئے ہیں انہیں اگست اور ستمبر میں اسکالر شپ مل جائے گی لہٰذا وہ اپنا احتجاج ختم کریں اور تعلیم پر توجہ دیں۔یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہی رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ انہوں نے حالیہ اسکالر شپ میں543 طلباء و طالبات کو اپنے ایم پی اے فنڈز سے اسکالر شپ دی ہے جبکہ 50 کے قریب طلباء کو جیب سے تعلیم کیلئے رقم فراہم کی اسی طرح ان کے بیٹے شعیب نوشیروانی نے ساڑھے7 لاکھ روپے ڈگری کالج خاران کے طلباء کو ٹور کیلئے دیئے انہوں نے کہا کہ میری اور میرے بیٹے شعیب نوشیروانی کی اولین ترجیح تعلیم ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ خاران میں غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دلواسکتے اور اسی لئے صوبائی دارالحکومت سمیت دیگر صوبوں میں بھی خاران سے طلباء کا تعلیم کیلئے جانا مشکل ہوتا ہے ان تمام چیزوں کو مدنظر رکھ کر میری اور شعیب کی اولین ترجیح ان کی مدد کرنا ہے اور ہماری یہ شروع دن سے کوشش رہی ہے کہ ہم اپنے فنڈز کا ایک حصہ تعلیم کیلئے مختص کریں جس میں سکولوں، کالجز کی تعمیر ان کی باؤنڈری وال، کمروں کی تعمیر اور فرنیچر وغیرہ کی فراہمی شامل ہے انہوں نے کہا کہ خاران کے طلباء ہمیں اپنے آپ سے دور نہ سمجھیں ہم ان کی معاونت اور امداد جاری رکھیں گے لہٰذا طلباء کو چاہیے کہ وہ اپنی صفوں میں سے سیاسی ہاتھ کو باہر نکال پھینکیں کیونکہ بہت سے سیاسی گدِھ الیکشن ہارنے کے بعد جب انہیں کوئی اور راستہ دکھائی نہ دیا تو انہوں نے طلباء کو استعمال کرنے کی سازش کی میں ان سیاسی گدِھوں کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آئیں اور اگلے الیکشن کا انتطار کریں اور جب الیکشن آئیں تو پھر یہ میدان میں اتریں تاکہ گدِھ اور شاہین کا مقابلہ ہو انہوں نے کہا کہ خاران سے میرا سیاسی نہیں بلکہ خونی اور مٹی کا رشتہ ہے جو کوئی ختم نہیں کرسکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں بلوچستان کے ان تمام اضلاع کو چیلنج کرتا ہوں کہ جتنے میں نے خاران کے طلباء و طالبات کو اسکالر شپ دی ہے کسی بھی ضلع میں اتنے طلباء کو وظیفہ نہیں دیا گیا اس کے علاوہ یہ بات بھی ریکارڈ پر ہے کہ میں نے پچاس کے قریب طلباء کی اپنی جیب سے مدد کی ہے اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ جو طلباء رہ گئے ہیں یہ ان کا حق ہے انہیں بھی اگست ستمبر تک اسکالر شپ دے دی جائے گی لہٰذا وہ اپنا احتجاج ختم کرکے بھرپور توجہ تعلیم پر مرکوز کریں۔

متعلقہ عنوان :