پنجاب حکومت نے 7سالوں میں صحت کے بجٹ کو 12 ارب سے بڑھاکر 166 ارب 13 کروڑ کر دیا ، پنجاب کے 66فیصد بنیادی مراکز صحت پوری طرح آباد ہو چکے ہیں،2014ء میں پورے ملک میں پولیو کے 306کیس رپورٹ ہوئے ان میں سے پنجا ب میں صرف 4کیس رپورٹ ہوئے تھے اور 2015ء پنجاب میں پولیو کا ایک کیس بھی رپورٹ نہیں ہوا - ترجمان محکمہ صحت

اتوار 28 جون 2015 23:56

پنجاب حکومت نے 7سالوں میں صحت کے بجٹ کو 12 ارب سے بڑھاکر 166 ارب 13 کروڑ ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔28 جون۔2015ء) پنجاب حکومت نے 7سال کے عرصے میں صحت کے بجٹ کو 12 ارب سے بڑھاکر 166 ارب 13 کروڑ کر دیا جو کہ عوام دوستی کا ثبوت ہے،پنجاب کے 66فیصد بنیادی مراکز صحت آباد ہو چکے ہیں جبکہ باقی ہیلتھ سنٹرز کو فعال بنانے کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں، 2014ء میں پورے ملک میں پولیو کے 306کیس رپورٹ ہوئے ان میں سے پنجا ب میں صرف 4کیس رپورٹ ہوئے تھے اور 2015ء پنجاب میں پولیو کا ایک کیس بھی رپورٹ نہیں ہوا - محکمہ صحت کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایا کہ2014-15ء کے بجٹ میں صحت کے بجٹ کا مجموعی حجم 121ارب روپے تھا جس میں 2015-16ء کے لئے 45 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہیلتھ سیکٹر کے لئے اتنی خطیر رقم رکھی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال 2015-16ء کے بجٹ میں سرکاری ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی کے لئے 10ارب 80 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں‘ جو رواں مالی سال کے مقابلے میں تقریباً 2 ارب روپے زیادہ ہیں علاوہ ازیں غریب عوام کو ہیلتھ کور فراہم کرنے کے لئے 8پسماندہ اضلاع میں ہیلتھ انشورنس سکیم شروع کی جا رہی ہے جس کے لئے 2 ارب 50کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے چند ماہ پہلے ڈاکٹروں کے لئے 10 ہزار 200 نئی اسامیوں کی منظوری دی تھی جس سے ڈاکٹروں کی گریڈ 18‘ 19 اور 20 میں ترقی کا ایک 10 سالہ روڈ میپ تیار ہو گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے مزید 8ہزار 400 ڈاکٹروں کی آسامیاں پیدا کرنے کی منظوری دی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ پروگرام کے تحت بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت پر ڈاکٹروں کی حاضری اور ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن سسٹم متعارف کروایا گیا ہے اور مانیٹرنگ اسسٹنٹ بھرتی کئے گئے ہیں جنہیں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے ٹریننگ دلوا کر ٹیبلٹ فراہم کئے گئے ہیں - انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے 66فیصد بنیادی مراکز صحت پوری طرح آباد ہو چکے ہیں جہاں ڈاکٹرز اور ادویات دستیاب ہیں باقی ہیلتھ سنٹرز کو فعال بنانے کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں ، ڈسٹرکٹ و تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تعیناتی‘ ادویات و طبی آلات کی فراہمی کے لئے ایک ارب 41 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، لاہور میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے منصوبے کے لئے 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ2014ء میں پورے ملک میں پولیو کے 306کیس رپورٹ ہوئے ان میں سے پنجا ب میں صرف 4کیس رپورٹ ہوئے تھے اور 2015ء پنجاب میں پولیو کا ایک کیس بھی رپورٹ نہیں ہوا - اسی طرح 2015میں پنجا ب میں ڈینگی کا صرف ایک مریض گوجرانوالہ سے رپورٹ ہوا ہے جبکہ دیگر صوبوں میں یہ تعداد سینکڑوں میں ہے ، 2014میں پنجاب میں انسداد خسرہ کی 12روزہ مہم چلائی گئی جس میں پونے تین کروڑ بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے گئے-

متعلقہ عنوان :