بلاول بھٹو زرداری سے وزیر اعلیٰ سندھ کی ملاقات، کراچی میں شدید گرمی کی لہرسے اموات پر بات چیت

وزراء کو متاثرین کے ریلیف کمیپس اور ہیٹ اسٹروک مراکز کا دورہ کرنے کا پابند کیاجائے، ضرورت پڑنے پر ایکسپو سینٹر اور شادی ہالوں کو بھی ریلیف کیمپس اور ہیٹ اسٹروک سینٹر میں تبدیل کیا جائے ، پیپلزپارٹی کے چیئرمین کی ہدایت

ہفتہ 27 جون 2015 20:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جون۔2015ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ہفتہ کوبلاول ہاؤس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی ،ملاقات میں حالیہ شدید گرمی کی لہرسے اموات پر بات چیت کی گئی ، جس کی وجہ سے ایک ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں ۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے پارٹی چیئرمین کو بجلی بحران کے سبب پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد سندھ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبائی ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے چالیس ریلیف مراکز اور ہیٹ اسٹروک سینٹر قائم کیے ہیں جہاں پر متاثرین کو فوری امداد دی جارہی ہے ۔

اس کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان ، دوسری پارٹیوں اور این جی اوز نے بھی اس طرح کے سینٹر اور ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں ۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ وزیروں کو پابند بنایا جائے کہ وہ ان ریلیف کمیپس اور ہیٹ اسٹروک سینٹر کا دورہ کرکے وہاں متاثرین کو ملنے والی سہولیات کی نگرانی کریں ۔ پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ضرورت پڑنے پر ایکسپو سینٹر اور شادی ہالوں کو بھی ریلیف کیمپس اور ہیٹ اسٹروک سینٹر میں تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان اور دیگر سیاسی پارٹیوں، این جی اوز اور دوسرے حلقوں کے اس عمل کو بھی سراہا ہے جنہوں نے کیمپس اور ہیٹ اسٹروک سینٹر قائم کیے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ کو یہ بھی ہدایت کی کہ چونکہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ وفاق کا معاملہ ہے اس لیے وہ وفاقی حکومت اور کے الیکٹرک سے رابطہ کرکے بجلی کی فراہمی کو بہتر بناکر عوام کے تکالیف کو کم کریں ۔