کراچی : کے ایم سی کے محکمہ ایجوکیشن کے 9 افسران کو گرفتار کیا گیا، 3 مفرور ہیں، ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات کی کمرشل بینکنگ سرکل میں پریس کانفرنس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 27 جون 2015 15:03

کراچی : کے ایم سی کے محکمہ ایجوکیشن کے 9 افسران کو گرفتار کیا گیا، 3 مفرور ..

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 27 جون 2015 ء) : ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات نے کمرشل بینکنگ سرکل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کے ایم سی کے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے بڑے افسران کو گرفتار کیا گیا ہے گرفتار افسران کی تعداد 9 ہے جبکہ 3 ابھی بھی مفرور ہیں ان کا کہنا تھا کہ کے ایم سی کے محکمہ تعلیم میں ماہانہ تنخواہوں کی مد میں 50 کروڑ روپے تک کی رقم گھوسٹ ملازمین کو دی جاتی تھی .

گرفتار کیے جانے والے ایک افسر کے گھر میں 21 گھوسٹ ملازمین تھے جن میں 2 ملازمین باقاعدہ کام کرتے تھے اور 19 گھوسٹ ملازمین تھے جن میں اس کی 64 سالہ ساس بھی شامل ہیں اور اس مد میں افسر قریباً سات لاکھ روپے ماہانہ گھر لے کر جاتا تھا. انہوں نے بتایا کہ 450 بنک اکاؤنٹس پکڑے گئے ہیں.

(جاری ہے)

شاہد حیات کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے کہ اس تمام کام میں کچھ سینئیر افسران بھی شامل ہیں جن کے خلاف تحقیقات کر کے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں.

محکمہ تعلیم بلدیہ عظمیٰ کے ایک اور افسر کو بھی گرفتار کیا گیا ہے . ان کا کہنا تھا کہ کے ایم سی گھوسٹ ملازمین کی آڑ میں عوام کے اربوں روپے چٹ کر گیا ہے. کے ایم سی سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے شاہد حیات کا کہنا تھا کہ کے ایم سی میں بھرتیوں سے متعلق بھی تحقیقات کی جائیں گی. کے ایم سی میں مبینہ طور پر سیاسی بنیادوں پر بھی بھرتیاں کی گئی ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق بھی تحقیقات کا عمل جاری ہے . ایگزیکٹ سکینڈل سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ کے تمام بنک اکاؤنٹس کو قانونی طور پر سیل کر دیا گیا ہے اور ایگزیکٹ کا ضمنی چالان بھی پیش کر دیا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ ہم تمام کارروائی اور اقدامات قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کر رہے ہیں.

متعلقہ عنوان :