بھارت میں ایمرجنسی کے دوران بہت کچھ سیکھنے کو ملا، اس وقت کی سیاسی قیادت نے جمہوریت کو کچل کر رکھ دیا تھا، ان لاکھوں لوگوں پر فخر ہے جنہوں نے ایمرجنسی کی مخالفت کی، جن کی کوششوں کی وجہ سے ہی ہماری جمہوریت کا ڈھانچہ محفوظ ہوا ہے، ایمرجنسی کے خلاف چلنے والی تحریک کے دوران جمہوریت کی بحالی کے لیے لڑ رہے رہنماوٴں سے سیکھنے کے لیے ایمرجنسی ایک موقعے کی طرح تھی، اس دور کے سرکردہ رہنما جے پرکاش نارائن سے متاثر ہوکر بہت سے مرد اور خواتین جمہوریت کے تحفظ کے لیے اس تحریک میں کود پڑے

بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کا ٹوئٹر پر بھارت میں ایمرجنسی کے 40 برس مکمل ہونے پر ٹویٹ

ہفتہ 27 جون 2015 12:14

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جون۔2015ء ) بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے کہا ہے کہ بھارت میں ایمرجنسی کے دوران بہت کچھ سیکھنے کو ملا، اس وقت کی سیاسی قیادت نے جمہوریت کو کچل کر رکھ دیا تھا، ان لاکھوں لوگوں پر فخر ہے جنہوں نے ایمرجنسی کی مخالفت کی، جن کی کوششوں کی وجہ سے ہی ہماری جمہوریت کا ڈھانچہ محفوظ ہوا ہے، ایمرجنسی کے خلاف چلنے والی تحریک کے دوران جمہوریت کی بحالی کے لیے لڑ رہے رہنماوٴں سے سیکھنے کے لیے ایمرجنسی ایک موقعے کی طرح تھی، اس دور کے سرکردہ رہنما جے پرکاش نارائن سے متاثر ہوکر بہت سے مرد اور خواتین جمہوریت کے تحفظ کے لیے اس تحریک میں کود پڑے ۔

بھارت کی جمہوریت کی تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر درج ایمرجنسی کے 40 برس مکمل ہونے کے موقع پر وزیر اعظم نریندرمودی نے جمہوریت کی اقدار کو مضبوط کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی بات کہی ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی وزیراعظم نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایمرجنسی کے دوران اس وقت کی سیاسی قیادت نے جمہوریت کو کچل کر رکھ دیا تھا۔انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ’ہمیں ان لاکھوں لوگوں پر فخر ہے جنہوں نے ایمرجنسی کی مخالفت کی۔

جن کی کوششوں کی وجہ سے ہی ہماری جمہوریت کا ڈھانچہ محفوظ ہوا ہے۔‘انہوں نے اپنے ٹویٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ ایمرجنسی کے خلاف چلنے والی تحریک کے دوران جمہوریت کی بحالی کے لیے لڑ رہے رہنماوٴں سے سیکھنے کے لیے ایمرجنسی ایک موقعے کی طرح تھی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے لکھا ہے کہ اس دور کے سرکردہ رہنما جے پرکاش نارائن سے متاثر ہوکر بہت سے مرد اور خواتین جمہوریت کے تحفظ کے لیے اس تحریک میں کود پڑے تھے۔

متعلقہ عنوان :