پاکستان کی طرف سے بی بی سی کی رپورٹ کے حوالے سے تعاون مانگا گیا تو ضرور کریں گے، اگر بی بی سی کی رپورٹ درست ثابت ہوئی تو ہماری کوشش ہو گی کہ ملوث شر پسند عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے، ہمارے لئے عمران فاروق قتل کیس بہت اہم معاملہ ہے، ملزمان کے تبادلے پر ابھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی، برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن کی وزیر داخلہ چوہدری نثارسے ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو

جمعرات 25 جون 2015 23:44

پاکستان کی طرف سے بی بی سی کی رپورٹ کے حوالے سے تعاون مانگا گیا تو ضرور ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جون۔2015ء) برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے بی بی سی کی رپورٹ کے حوالے سے تعاون مانگا گیا تو ضرور کریں گے، اگر بی بی سی کی رپورٹ درست ثابت ہوئی تو ہماری کوشش ہو گی کہ ملوث شر پسند عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے، ہمارے لئے عمران فاروق قتل کیس بہت اہم معاملہ ہے، ملزمان کے تبادلے پر ابھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

وہ جمعرات کو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کرنے سے پہلے میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ فلپ بارٹن نے کہا کہ ابھی تک پاکستان کی طرف سے بی بی سی کی رپورٹ کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی، اگر پاکستان اس پر برطانیہ سے کسی قسم کا تعاون مانگا تو بھرپور تعاون کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بی بی سی علیحدہ ادارہ ہے، اس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں اور اس قسم کے الزامات کی تحقیقات برطانوی پولیس سکارٹ لینڈ یارڈ کرتی ہے اور وہ بھی ایک خود مختار ادارہ ہے، لیکن برطانوی حکومت بی بی سی کی رپورٹ کی تحقیقات میں سکارٹ لینڈ یارڈ کو مکمل سپورٹ کرے گی اور کوشش ہو گی کہ شفاف تحقیقات کی جائیں پھر اگر اس میں الزامات درست ثاب ہو گئے تو ہماری کوشش ہو گی کہ اس میں ملوث شر پسند عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائی۔

فلپ بارٹن نے کہا کہ ہمارے لئے عمران فاروق قتل کیس انتہائی اہم معاملہ ہے، اس پر ابھی تک پاکستان سے ملزمان کے تبادلے کی کوئی بات نہیں کی گئی، ہماری کوشش ہے کہ یہ معاملہ وزرائے اعظم کی سطح پر لے جایا جائے تا کہ اس میں ملزمان کی تبدیلی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے، بی بی سی کی رپورٹ پر مزید تبصرہ سے گریز کرتے ہوئے فلپ بارٹن نے کہا کہ میں مزید تبصرہ نہیں کرنا چاہتا کیونکہ میں پاکستان میں ہوں، برطانوی حکومت کا ترجمان ہوں بی بی سی کا نہیں۔

متعلقہ عنوان :