کراچی میں قیامت خیز گرمی سے ہلاکتوں کی تعداد 316 ہوگئی، مردہ خانوں میں جگہ کم پڑ گئی

جناح ہسپتال میں 145،قطر اسپتال میں 23،انڈس ہسپتال میں 17، لیاقت نیشنل میں 12،سول ہسپتا ل میں 35،لیاری جنرل ہسپتال میں 7،کراچی گورنمٹ ہسپتال میں 8 اور کے ایم سی اسپتالوں میں 69لاشیں لائی گئیں گرمی کی شدت سے جاں بحق افراد میں زیادہ تعداد 60سے زائد عمر کے افرادکی تھی جن میں خواتین بھی شامل تھیں شہر کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش، موسم خوشگوار ہو گیا، گرمی کے ستائے لوگوں نے سکھ کا سانس لیا، مختلف علاقوں میں گرمی اور حبس برقرار

پیر 22 جون 2015 21:37

کراچی میں قیامت خیز گرمی سے ہلاکتوں کی تعداد 316 ہوگئی، مردہ خانوں میں ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 جون۔2015ء) شہر قائد میں جاری شدید گرمی کی لہرسے جاں بحق افراد کی تعداد316 ہوگئی ، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے بعد شہر کے مختلف سردخانوں میں میتوں کیلئے جگہ کم پڑگئی جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہو گیااور گرمی کے ستائے لوگوں نے سکھ کا سانس لیاتاہم اب کراچی میں مختلف علاقوں میں گرمی اور حبس برقرار ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو کراچی میں گزشتہ دو دنون میں قیامت خیز گرمی، بدترین لوڈشیڈنگ اور حبس کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد316 تک پہنچ گئی ہے ۔ کراچی کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال جناح اسپتال کی ترجمان ڈاکٹرسیمی جمالی کے مطابق اسپتال میں اب تک 145 میتیں لائی گئی ہیں۔ عباسی شہید اسپتال میں 24 گھنٹے کے دوران 69 میتیں لائی گئی جب کہ کے ایم سی اسپتالوں میں گرمی سے اموات کی تعداد 69 ریکارڈ کی گئی ہے اور قطر اسپتال میں 24 گھنٹے کے دوران 23 میتیں لائی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انڈس ہسپتال میں 17 لیاقت ہسپتال میں 12لاشیں لائی گئی ہیں۔

سرکاری ہسپتالوں میں گرمی کی شدت سے جاں بحق ہونے والے افراد میں زیادہ تعداد 60سے زائد عمر کے افرادکی تھی جن میں خواتین بھی شامل تھیں جنہیں مختلف علاقوں سے لایا گیا۔ہسپتال آنے والے افراد کا کہنا تھا کہ کراچی میں اس بار پڑنے والی گرمی انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ دعا ہے کہ کراچی والوں پر ابر رحمت برسے تا کہ درجہ حرارات کم ہو سکے۔

دوسری جانب جناح ہسپتال کے کینسر وارڈ میں بجلی نہ ہونے سے مریضوں کے تیماردار سراپا احتجاج بن گئے۔ کینسر وارڈ میں داخل مریضوں کے اہلخانہ نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ گرمی سے متاثرہ مریضوں کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ گرمی اتنی ہے کہ اسے سہنا مشکل ہو گیا ہے۔ شدید گرمی میں بجلی کا نہ ہونا جان عذاب بنا دیتا ہے۔ادھر شہر کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش ہونے سے موسم خوشگوار ہو گیا۔

گزشتہ کئی روز سے کراچی میں شدید گرمی کی لہر نے دس سال کا ریکارڈ توڑ دیا، جس کے بعد پیر سے کراچی کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ، جس سے موسم خوشگوار ہو گیا اور شہریوں نے سکھ کا سانس لیا۔ نارتھ ناظم آباد، گلشن اقبال اور یونیورسٹی روڈ سمیت ضلع شرقی کے دیگر علاقوں میں بھی موسلادھار بارش ہوئی جبکہ کراچی کے بعض علاقے ابھی تک بھی بارش سے محروم ہیں جن میں ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقے شامل ہیں۔(اح)