سیاسی بیان یا لباس کی جنگ سے کراچی آپریشن یا ضرب عضب میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی، کراچی آپریشن منطقی انجام تک ضرور پہنچے گا، رینجرز اور سندھ پولیس جرائم پیشہ لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے،اقتصادی راہدری منصوبہ بیرونی قوتوں کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے ،مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاکستان اور بھارت کی دوستی نہیں ہو سکتی، پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنا ہوں گے ،پاکستانی حکومت اور فوج حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے ہر وقت تیار ہیں، حوثیوں باغیوں نے سعودی عرب کی ریڈ لائن عبور کی تو ان کا مقابلہ کریں،پاکستان یمن بحران کے حل کیلئے سفارتی محاذ پر سرگرم ہے،صدر مملکت ممنون حسین کاسعودی اردو نیوز کو خصوصی انٹرویو

جمعہ 19 جون 2015 23:56

سیاسی بیان یا لباس کی جنگ سے کراچی آپریشن یا ضرب عضب میں کوئی رکاوٹ ..

مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جون۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ سیاسی بیان یا لباس کی جنگ سے کراچی آپریشن یا ضرب عضب میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی، کراچی آپریشن منطقی انجام تک ضرور پہنچے گا، رینجرز اور سندھ پولیس جرائم پیشہ لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے،اقتصادی راہدری منصوبہ بیرونی قوتوں کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے ،مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاکستان اور بھارت کی دوستی نہیں ہو سکتی، پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنا ہوں گے ،پاکستانی حکومت اور فوج حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے ہر وقت تیار ہیں، حوثیوں باغیوں نے سعودی عرب کی ریڈ لائن عبور کی تو ان کا مقابلہ کریں،پاکستان یمن بحران کے حل کیلئے سفارتی محاذ پر سرگرم ہے۔

جمعہ کوسعودی اردو نیوز کودےئے گئے خصوصی انٹرویو میں صدر نے کہاکہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاکستان اور بھارت کی دوستی نہیں ہو سکتی، پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنا ہوں گے ۔

(جاری ہے)

صدر ممنون حسین نے کہا کہ مشکل وقت میں پاکستانی عوام اور فوج سعودی عرب کے ساتھ ہوں گے،پاکستان یمن بحران کے حل کیلئے سفارتی محاذ پر سرگرم ہے،جدہ میں ہونے والی او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس بھی اسی کا حصہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ یمن بحران کے آغاز پر وزیراعظم نے سعودی عورتوں کی قیادت سے ملاقات کی۔وزیراعظم نواز شریف نے ترکی، ایران، انڈونیشیاء اور ملائیشیاء کو یمن بحران پر آن بورڈ دیا، یمن بحران کا خونریزی کے بغیر حل دیرپا ہو گا۔انھوں نے کہاکہ حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے جان کی پرواہ نہیں کریں گے۔پاکستانی حکومت اور فوج حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے ہر وقت تیار ہیں، مشکل وقت آیا تو سعودی عرب میں مقیم بیس لاکھ پاکستانی حکومت کے ساتھ ہوں گے۔

سعودی مملکت کے دفاع میں پیچھے نہیں رہیں گے۔صدر ممنون حسین نے کہاکہ حوثیوں باغیوں نے سعودی عرب کی ریڈ لائن عبور کی تو ان کا مقابلہ کریں گے۔ حوثی باغیوں کے کسی بھی اقدام کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ضرورت پڑنے پر افواج پاکستان سعودی عرب کی مدد کیلئے دیر نہیں کرے گی۔انھوں نے کہاکہ کراچی آپریشن منطقی انجام تک ضرور پہنچے گا، کراچی کو جرائم پیشہ افراد ،بھتہ خوروں اور لینڈ مافیا سے پاک کرنا ہے، ٹارگٹ کلنگ اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کرنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن کے بعد حالات میں بہتری آئی ہے، آپریشن کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کم ہوئی ہے۔انھوں نے کہاکہ رینجرز اور سندھ پولیس جرائم پیشہ لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، سیاسی بیان یا لباس کی جنگ سے کراچی آپریشن یا ضرب عضب میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔آپریشن ضرب عضب کے اثرات آج پورے ملک میں محسوس کئے جا سکتے ہیں، آئی ڈی پیز کی واپسی اور بحالی بڑا کام ہے، مرحلہ وار واپس بھیجا جا رہا ہے۔صدر نے کہاکہ آئی ڈی پیز نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں، فاٹا میں تعلیم اور صحت کی بہتر سہولیوں کیلئے منصوبے بنائے جائیں گے۔انھوں نے کہاکہ ہمسائیوں کے درمیان چھے تعلقات ہونے چاہیں۔