پیپلز پارٹی نے موجودہ سیاسی صورتحال میں اپنی حکمت عملی مرتب کرلی

سندھ میں رینجرز اور نیب کی کارروائیوں کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ، بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری نے اپنے آئینی اور قانونی ماہرین کو بھی تیاری کا حکم دے دیا ،حکومت سندھ رینجرز اور نیب کو اس بات کا پابند بنانے کی کوشش کرے گی کہ کسی بھی بیورو کریٹ کی گرفتاری سے پہلے وزیراعلیٰ سندھ سے اجازت لی جائے ،ذرا ئع

جمعہ 19 جون 2015 22:45

پیپلز پارٹی نے موجودہ سیاسی صورتحال میں اپنی حکمت عملی مرتب کرلی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 جون۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے موجودہ سیاسی صورتحال میں اپنی حکمت عملی مرتب کرلی ہے ۔ سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ہونیوالوں فیصلوں کی توثیق کے بعد پیپلز پارٹی کی قیادت نے سندھ میں رینجرز اور نیب کی کارروائیوں کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری نے اپنے آئینی اور قانونی ماہرین کو بھی تیاری کا حکم دے دیا ہے ۔

حکومت سندھ رینجرز اور نیب کو اس بات کا پابند بنانے کی کوشش کرے گی کہ کسی بھی بیورو کریٹ کی گرفتاری سے پہلے وزیراعلیٰ سندھ سے اجازت لی جائے ۔ وزیراعلیٰ سندھ کی اجازت کے بغیر ہونیوالی کسی بھی گرفتاری کو فوری طورپر عدالت میں چیلنج کردیا جائے گا ۔ پیپلز پارٹی کی قیادت دو سابق وزراء اعظم کی طرف سے سی ای سی کے اجلاس میں دیئے گئے استعفوں کے پس پردہ محرکات کا بھی باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے کیونکہ سابق صدر آصف علی زرداری ان استعفوں پر اس لئے زیادہ پریشان ہیں کہ جب سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سابق صدر کے بیان کی توثیق کرنے جارہی تھی کے دونوں بڑے رہنماؤں نے اپنے استعفے پیش کرکے کئی سوالات کو جنم دیا ہے ۔

(جاری ہے)

سابق وزراء اعظم راجہ پرویز اشرف نے نہ صرف استعفیٰ دیا بلکہ آصف علی زرداری کے بیان پر بھی تحفظات کا اظہار کیا جبکہ سابق آمر ضیاء الحق کی کابینہ کے رکن سید یوسف رضاگیلانی نے اپنے استعفے کے جواز میں کہا کہ میری جگہ پارٹی میں میرے بیٹے کو اہم ذمہ داریاں دی جائیں ۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ان دو سابق وزراء اعظم کے استعفوں کو پارٹی قیادت سے بغاوت قرار دے رہے ہیں ۔

اس کے علاوہ پیپلز پارٹی نیب کیخلاف بھی محاذ کھولنے جارہی ہے اور صوبائی حکومت کی اجازت کے بغیر اندرون سندھ کھولے گئے نیب کے دفاتر کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا اور صوبائی حکومت نیب کی کارروائیوں کو آئین کی اٹھارہویں ترمیم کی روشنی میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے ۔ پیپلز پارٹی کی قیادت نے سندھ کا وزیراعلیٰ بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور ان کی جگہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے ساتھ ساتھ نثار کھوڑو کا نام بھی لیا جارہا ہے ۔

یہ تبدیلیاں عید الفطر کے بعد متوقع ہیں جب بلاول بھٹو اپنی پھوپھو فریال تالپور کی نشست سے الیکشن لڑ کر قومی اسمبلی میں پہنچیں گے اور قائد حزب اختلاف کا کردار ادا کرینگے فی الحال رمضان المبارک میں بلاول بھٹو لاہور میں قیام کرکے پارٹی کی تنظیم سازی کے لیے امور پر توجہ دینگے پیپلز پارٹی کی قیادت نے سندھ میں گورنر راج لگائے جا