کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 جون۔2015ء ) سندھ اسمبلی میں جمعہ کو چوتھے روز بھی آئندہ مالی سال کے بجٹ اور رواں مالی سال کے ضمنی بجٹ پر عام بحث جاری رہی ۔ اپوزیشن ارکان نے سندھ میں کرپشن کی خبروں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ۔ پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن نصرت سحرعباسی نے اپنی ساری تقریر کرپشن کے حوالے سے کی اور اپوزیشن ارکان ڈیسک بجا کر انہیں داد دیتے رہے ۔
اپوزیشن ارکان نے اپنی ترقیاتی اسکیمیں
بجٹ میں شامل نہ کرنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا ۔ سابق وزیر اعلیٰ
سندھ لیاقت علی خان جتوئی نے کہاکہ تھرکول فیلڈز میں
پانی پہنچانے کے لیے منصوبے پر 22 ارب روپے رکھے گئے ۔ یہ بہت مہنگا منصوبہ ہے ۔ وزیر خزانہ ہمیں اس منصوبے کی تفصیلات بتائیں ۔ انہوں نے کہا کہ
بجٹ میں بجلی کے منصوبوں کے لیے 16.50 ارب روپے رکھے گئے ہیں لیکن یہ سارے منصوبے ٹھٹھہ ، بے نظیرآباد ، جامشورو اور سکھر کے اضلاع تک محدود ہیں ۔
(جاری ہے)
کیا دیگر اضلاع کے لوگوں کو متبادل توانائی کے منصوبوں کی ضرورت نہیں ہے ۔ سولر پاور پلانٹس زیادہ تر بااثر لوگوں کے پٹرول پمپس اور دیگر جگہوں پر لگے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے لیے خطیر
بجٹ مختص کیا گیا ہے لیکن اس وقت بھی 7 ہزار سے زائد اسکولز بند ہیں جبکہ ایک کیڈٹ کالج بھی غیر فعال ہے ۔
سندھ میں شرح خواندگی 36 فیصد ہے ، جو کہ بہت کم ہے ۔
سری لنکا اور بنگلہ دیش میں شرح خواندگی 100 فیصد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی کے لیے
بجٹ کی 13 فیصد رقم مختص کی گئی ہے لیکن اس شعبے میں کوئی کام نہیں ہوتا ہے ۔ محکمہ آبپاشی ایک پرائیویٹ آدمی چلا رہا ہے ، جو نہ تو سرکاری افسر ہے اور نہ ہی صوبائی یا قومی
اسمبلی کا رکن ہے ۔ گندم اور گنے کے مسئلے پر آبادگاروں کو بہت تنگ کیا گیا ہے ۔ گنے پر دی گئی سبسڈی کم ہے لیکن یہ رقم بھی کسانوں تک نہیں پہنچتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں زمینوں پر کھلے قبضے ہو رہے ہیں اور اپوزیشن کے لوگوں کو بہت تنگ کیا جا رہا ہے ۔ ایم کیو ایم کے عبدالحسیب خان نے کہاکہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کی سخت مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ
سندھ کے
بجٹ میں شہر کے شہر اڑا دیئے گئے ہیں اور ان کے لیے کوئی
بجٹ نہیں رکھا گیا ہے ۔ 2014-15 ء کی 9 ارب 53 کروڑ روپے کی 97 ترقیاتی اسکیمیں نکال دی گئی ہیں ۔
آئندہ
بجٹ میں کراچی ، حیدر آباد اور سکھر کی سڑکوں کی ایک اسکیم بھی شامل نہیں کی گئی ہے ۔ ضلع غربی کراچی کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے رواں سال 40 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں لیکن ابھی تک کچھ بھی نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ کی معائنہ ٹیم کے کوآرڈینیٹر حاجی مظفر شجرہ نے خود پریس کانفرنس کرکے کہا ہے کہ
سندھ میں بڑے پیمانے پر
کرپشن ہے ۔
اس معاملے پر ضرور سوچا جائے ۔ پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے کہاکہ
سندھ میں ہر طرف
کرپشن کی باتیں ہو رہی ہیں ۔ ایک خاتون رکن
اسمبلی نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ وہ ایوان میں اعوذ باﷲ نہیں پڑھیں گی کیونکہ اعوذ باﷲ پڑھنے سے کئی لوگ غائب ہو جائیں گے ۔ میں کہتی ہوں کہ اعوذ باﷲ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ٹی وی چینلز پر بریکنگ نیوز چل رہی ہیں ۔
ہر وقت کرپٹ لوگ پکڑے جا رہے ہیں ۔ محمد علی شیخ ، ممتاز زرداری اور دیگر لوگ پکڑے گئے ۔ ان لوگوں نے کس کے کہنے پر
سندھ کو لوٹا ؟ میں نیب ، ایف آئی اے اور فوج کو سلام پیش کرتی ہوں ، جنہوں نے کرپٹ لوگوں کو گرفتار کیا اور میرے
سندھ کا پیسہ واپس لانے کے لیے اقدامات کیے ۔ انہوں نے کہا کہ
سندھ کا 7 کھرب 39 ارب روپے کا
بجٹ پیش کیا گیا ہے ۔
سندھ کے عوام ہوشیار اور خبردار رہیں ۔
کہیں یہ رقم کرپٹ سیاستدانوں کے گھروں سے نہ نکلے ۔ انہوں نے کہاکہ
کرپشن کی داستانیں ہیں ۔ اسپیکر نے ان سے کہاکہ آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے ۔ آپ نے
بجٹ پر بات نہیں کی ۔
کرپشن کی باتیں کر رہی ہیں ۔ آپ کتاب شائع کرا لیں ۔ نصرت سحر عباسی نے کہاکہ 7 سال کی
کرپشن کی کتاب شائع ہو گی ۔ انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ اگر اقتدار عوام کو منتقل نہ کیا گیا تو سب کچھ تبا ہو جائے گا ۔
پیپلز پارٹی نے 7 سال میں عوام کے لیے کچھ نہیں کیا اور سب کچھ تباہ کر دیا ۔ انہوں نے
بجٹ پر منظوم تبصرہ بھی کیا ۔ پیپلز پارٹی کے امداد پتافی نے کہاکہ
کرپشن کے الزامات لگانے والوں نے
سندھ کو تباہ کیا ۔ ان کے
کرپشن کی داستانیں ہمارے صوبائی وزیر منظور حسین وسان
اسمبلی میں بیان کر چکے ہیں ۔ ہم پر الزامات لگانے والوں کو یہ تقریریں کون لکھ کر دیتا ہے ، ہمیں ان کے ناموں کا بھی علم ہے ۔
ان کے الزامات لوگوں نے مسترد کر دیئے ہیں ۔ لوگ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں ۔ یہ اﷲ اور عوام کی مہربانی اور شہیدمحترمہ بے نظیر بھٹو کا وژن ہے ۔ ایم کیو ایم کے سید وقار حسین شاہ نے کہا کہ پورے صوبے کی کچی آبادیوں کے لیے صرف 4 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔ کیا اس رقم سے تمام کچی آبادیوں کا انفرا سٹرکچر تعمیر ہو سکے گا ۔ ہمارے حلقوں میں کوئی بھی ترقیاتی اسکیم نہیں رکھی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ
سندھ کے دیہی علاقوں کو سبسڈیز دی گئی ہیں ۔ شہری علاقوں کے عوام کو بھی آٹا ، گھی اور چینی پر سبسڈی دی جائیں ۔ ایم کیو ایم کی 168 اسکیموں کو اے ڈی پی میں شامل کیا جائے ۔ کے ۔ 4 منصوبے کے لیے پوری رقم
بجٹ میں رکھی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ
بجٹ میں پولیس اہلکاروں کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ نہیں رکھا گیا ۔ 2015-16 ء کا
سندھ بجٹ شکاری
بجٹ ہے ۔
یہ ایٹم بم سے کم نہیں ۔ یہ
سندھ اور عوام دشمن
بجٹ ہے ۔ اس
بجٹ میں شہری اور دیہی عوام کے درمیان لکیر کھینج دی گئی ہے ۔ ہم اس
بجٹ کو مسترد کرتے ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کے ثمر علی خان نے کہا کہ
بجٹ حقیقت پسندانہ بنایا جائے ۔ ٹیکسوں کی وصولیاں کم ہوتی ہیں اور
بجٹ زیادہ بنایا جاتا ہے ۔ پیسے کے مطابق
بجٹ بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ٹیکس سے وصولیاں
بجٹ کا صرف 0.4 فیصد ہے ۔
ٹیکسوں کو معقولیت کے مطابق نافذ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انقلابی
بجٹ بنانا چاہئے ۔ ٹیکسوں کی وصولیوں اور ان کے دائرہ کو بڑھایا جائے ۔ بچت میں اضافہ کیا جائے ۔ چوریوں اور
کرپشن کو ختم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی تبدیلی نہیں لائی جا سکی ۔ سیاسی جماعتیں ناکام رہی ہیں ۔ اقتصادی دہشت گردی پائی جاتی ہے ۔ اس کی وجہ سے دہشت گردی میں اضافہ ہو رہا ہے ۔
اب حالات ایسے ہیں کہ ہماری
اسمبلی بھی محفوظ نہیں ۔ پورا پاکستان خطرے میں ہے کیونکہ لوگوں کو بنیادی سہولتیں میسرنہیں ہیں ۔ اس صورت حال پر قابو پانے کے لیے انقلابی
بجٹ بنانا ضروری ہے ۔ غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنا چاہئے ۔ پیپلز پارٹی کی شاہینہ بلوچ نے کہا کہ
سندھ کے
بجٹ میں کراچی کے پسماندہ علاقوں میں نئے کالجز اور اسکولز قائم کرنے کے لیے رقم مختص کی ہے ۔ حکومت لوگوں کے لیے بہت کچھ کر رہی ہے ۔ تنقید برائے تنقید نہیں ہونی چاہئے ۔ اپوزیشن ارکان اپنے حلقوں میں جا کر دیکھیں کہ ترقیاتی کام ہو رہا ہے ۔ پیپلز پارٹی کی حکومت ہی لوگوں کو روٹی ، کپڑا اور مکان دیتی ہے ۔