مذہبی و سیاسی جماعتوں ، جید علماء کرام اور دانشور حضرات کا ملکی سلامتی کے دفاع اور نظریہ پاکستان کے احیاء کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان

تحریک میں قوم کے ہر طبقہ کو شامل کیاجائے گا،امریکہ اور اس کے اتحادی خطہ میں ناکامی کے بعد بھارت سے کوئی بڑا کام لینا چاہتے ہیں امریکی دباؤ پر ایسی این جی اوز کو مذموم سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دینا ملکی سلامتی کیلئے سخت نقصان دہ ہینریندرمودی کا وزیر اعظم بننا بھارت کیلئے کسی عذاب سے کم نہیں‘ حافظ محمدسعید، سردار آصف احمد علی، لیاقت بلوچ ، حافظ عبدالرحمن مکی، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر و دیگر کا خطاب

منگل 16 جون 2015 21:50

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 جون۔2015ء) مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین ، جید علماء کرام اور دانشور حضرات نے ملکی سلامتی کے دفاع اور نظریہ پاکستان کے احیاء کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تحریک میں قوم کے ہر طبقہ کو شامل کیاجائے گا،امریکہ اور اس کے اتحادی خطہ میں ناکامی کے بعد انڈیا سے کوئی بڑا کام لینا چاہتے ہیں،وہ پاک چین راہداری منصوبہ ناکام بنانے کیلئے چترال، گلگت بلتستان میں تشویش کھڑی کرنا چاہتا ہے، سیو دی چلڈرن این جی او بھی اسی علاقہ میں ملک دشمن سرگرمیاں سرانجام دے رہی تھی،امریکی دباؤ پر ایسی این جی اوز کو مذموم سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دینا ملکی سلامتی کیلئے سخت نقصان دہ ہے، ملک سے مذہبی تشدد، اندرونی خلفشار اور قتل و غارت گری کاخاتمہ انتہائی ضروری ہے،نریندرمودی کا وزیر اعظم بننا بھارت کیلئے کسی عذاب سے کم نہیں،20کروڑ پاکستانی عوام بھارتی جارحیت کامنہ توڑ جواب دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کو مرکز القادسیہ چوبرجی میں’’سانحہ مشرقی پاکستان اوربھارتی کردار ‘‘ کے موضوع پر ہونے والے ایک بڑے کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمدسعید، سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی، لیاقت بلوچ ، حافظ عبدالرحمن مکی، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر،علامہ زبیر احمدظہیر، حافظ عبدالغفار روپڑی،سیدہ آسیہ اندرابی، پیر سید ہارون گیلانی، سردارشام سنگھ، سجاد میر، ڈاکٹر اجمل نیازی، رانامحمدعظیم، قاری محمد یعقوب شیخ، مولانا سیف الدین سیف، جمیل احمد فیضی ایڈووکیٹ و دیگر نے خطاب کیا۔

مقررین کے خطابات کے دوران بھارتی دھمکیوں اور نریندر مودی کے سانحہ مشرقی پاکستان کے حوالہ سے دیے گئے بیانات کے تذکرہ پر زبردست جذباتی ماحول دیکھنے میں آیا اور شرکاء کی جانب سے شدیدنعرے بازی کی جاتی رہی۔ جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعیدنے اپنے خطاب میں کہاکہ بیرونی قوتیں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ناکام کرنے کیلئے گلگت، بلتستان، چترال میں تشویش کھڑی کرنا اور یہاں تحریکیں کھڑی کر کے اپنے مکروہ عزائم مکمل کرنا چاہتی ہیں۔

انڈیا چاہتا ہے کہ پاکستان کا یہ راہداری منصوبہ ناکام ہو اور وہ چترال کے ذریعہ افغانستان اور پھر وسط ایشیا تک پہنچ سکے۔بھارت میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو جذباتی ماحول پیدا کر کے اپنے مفاد کی باتیں سوچ رہے ہیں ہمیں ان کا راستہ بھی روکنا ہے۔سیو دی چلڈرن نامی این جی او جس پر پابندی لگائی گئی ہے وہ چترال میں ملک دشمن سرگرمیاں سرانجام دے رہی تھی۔

اسی طرح اوربھی کئی این جی اوز ہیں جو ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے کیلئے خطرناک کھیل کھیل رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ امریکہ و یورپ کا طریقہ یہ ہے کہ وہ ریلیف کے نام پر لوگوں کو بھیجتے ہیں ۔تشویش کھڑی کرتے ہیں اورپھر آہستہ آہستہ قتل وغارت گری کاماحول پیدا کرتی ہیں۔سیو دی چلڈرن پر پابندی کا امریکہ نے سخت نوٹس لیا اور فورا دھمکی دے ڈالی جس پر ہماری وزارت داخلہ نے انہیں کام کرنے کی اجازت دے دی۔

یہ چیزیں ہمارے دفاع پر حملہ ہیں جواﷲ کے دشمن کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملکی دفاع کامضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ ہم پورے پاکستان میں لوگوں کا شعور بیدا ر کریں گے اوردشمنان اسلام کے منصوبے بے نقاب کریں گے۔ ملک سے مذہبی تشدد، اندرونی خلفشار اور قتل و غارت گری کاخاتمہ انتہائی ضروری ہے ۔ وہی ملک دنیا میں ترقی کرتے ہیں جن کا دفاع مضبوط ہوتا ہے اور جب دفاع مضبوط نہ ہو تو پھر یہ منصوبے پایہ تکمیل کو نہیں پہنچا کرتے۔

چین کو بھی اپنے معاشی منصوبے مکمل کرنے کیلئے ایک پرامن اور محفوظ پاکستان چاہیے۔ انڈیانے طے کر رکھا ہے کہ وہ ان منصوبوں کو پایہ تکمیل تک نہیں پہنچنے دے گا۔ انہوں نے کہاکہ نریندرمودی سوائے پاکستان کو تباہی سے دوچار کرنے کے اورکوئی ایجنڈا نہیں رکھتا۔ بھارت سمجھتاتھاکہ امریکہ اور نیٹو افغانستان میں بیٹھے ہیں اوراس وقت یہ شاندارموقع ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف اپنے مذموم منصوبے مکمل کر سکے۔

میں اس وقت یہ خطرہ محسوس کر رہا ہوں کہ امریکہ خود تو اس خطہ میں قدم نہیں جما سکا تاہم اب وہ انڈیا سے کوئی بڑا کام لینا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو بہت مایوس کر لیا اب مزید نہیں کرنا چاہیے۔ اب مصلحتیں چھوڑ دیں اور مسئلہ کشمیر کو اولیت و اہمیت دیکر ان کا اعتمادبحال اورآزادی کشمیر کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ انڈیا کے منصوبے ناکام بنانے کیلئے اس چیز کی بنیادی اہمیت ہے۔

آرمی چیف نے مسئلہ کشمیر کو تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا قراردیا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کو بھی اس حوالہ سے کھل کر بات کرنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ جماعۃالدعوۃ کی ریلیف سرگرمیوں سے علیحدگی کی تحریکیں دم توڑ رہی ہیں۔سینکڑوں نوجوان جماعۃالدعوۃ کے ساتھ مل کر ریلیف سرگرمیاں سرانجام دے رہے ہیں۔خضدار، تربت ودیگرعلاقوں میں پاکستان زندہ باد ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش کو تسلیم کرنے کی جو اس وقت غلطی کی گئی آج اس کا خمیازہ وہ بھگت رہے ہیں جنہیں آج وہاں پھانسیاں دی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ بات درست ہے کہ مودی کے منصوبے ناکام ہوئے ہیں اور بوکھلاہٹ میں وہ ایسی باتیں کر رہا ہے۔اس وقت جس طرح یہاں تشدداور قتل و غارت گری پروان چڑھائی گئی اگر یہ صورتحال اس وقت ہوتی توپاکستان نہ بنتا۔

یہ تشددنظریہ پاکستان پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ تعلیمی نصاب سے نظریہ پاکستان سے متعلق مضامین ختم کر دیے گئے ہیں۔اس نظریہ کی اساس کو مضبوط کرنے کیلئے ہر کسی کو کردار اداکرناچاہیے۔ ملک فرقہ واریت ختم کرنا، امت کو متحد اور دفاع کے عمل کو مضبوط بنانابہت ضروری ہے۔ سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی نے کہاکہ نریندرمودی مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل کر بھارت کا لیڈر بنا۔

ہندو بنئے کی فطرت کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔اسکا تعصب اور نفرت وہی ہے جو گجرات کے وزیراعلیٰ ہوتے ہوئے تھی۔آئندہ دنوں میں بہار میں الیکشن ہونے والا ہے اور یہ بری طرح ہار ے گا۔مودی ہندوستان کی معیشت کو بہتر نہیں کرسکاصرف نفرتیں دے رہا ہے۔وہ سمجھتا ہے کہ جب میں کچھ نہیں ڈیلیور کر سکا تو پاکستان کے خلاف باتیں کر کے عوام کے جذبات بھڑکائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی ہندوؤں کے خلاف نہیں بلکہ ان کی اس سوچ کے خلاف ہے جس کے تحت وہ خطہ میں ہندوراج لانا چاہتے ہیں۔ایٹم بم چلانے کیلئے نہیں بلکہ اپنی سیکورٹی کے لئے ہوتا ہے۔ہماری میزائل ٹیکنالوی بھی دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی ہے۔پاکستا ن کی 20کروڑ عوام اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ملکی سلامتی و دفاع کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے کرزئی کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے پاکستا ن کونقصان پہنچایا لیکن اب ہماری عسکری قیادت دہشت گردی سے ملک کو پاک کر رہی ہے۔

اس سے مودی سرکار کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے۔انہوں نے کہا کہ تیسرا پہلو یہ ہے کہ اب یہ بات تسلیم ہو چکی کہ پاکستا ن کے بغیر افغانستان میں امن و امان کا قیام ممکن نہیں ہے۔وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی معیشت اب دن بدن بہتر ہو رہی ہے۔چین نے پاکستان کے لئے سرمایہ کاری کے دروازے کھول دیئے ہیں۔آئندہ برسوں میں ملک کی معیشت مضبوط تر ہو گی۔مودی اپنی اسٹیبلشمنٹ سے پوچھیں،بیان بازی اپنی جگہ،وہ بخوبی جانتے ہیں کہ بیلنس آف پاور ہندوستان کے پاس نہیں ہے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نے پاکستان کو دولخت کرنے اور مکتی باہنی کی مدد کااعتراف کیا۔وہ ہر ہمسایہ ملک کے ساتھ ظلم کر رہا ہے۔کشمیر میں مظالم جاری ہیں لیکن کشمیری بھارت کی بالا دستی قبول کرنے کو تیار نہیں۔بھارت سلامتی کونسل کا مستقل ممبر بننا چاہتا ہے اسے جنرل کونسل کا ممبر بھی نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت کرنے والوں کو پھانسی کی سزائیں اور مودی کا بنگلہ دیش میں ہی اعتراف جرم کہیں یہ پاکستان کے خلاف کسی اور مہم جوئی کا منصوبہ تو نہیں؟قومی قیادت کو یکسو اور یکجان ہو کر ملک کی حفاظت کرنی ہے۔بھارت سے دوستی و تجارت کے تمام راستے بند ہو چکے ہیں۔اس نے خود مذاکرات کی میز کو الٹا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارت کی سازشوں کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا جائے ۔

جماعۃ الدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے کہاکہ سانحہ مشرقی پاکستان اوربھارتی دھمکیوں کے خلاف ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ نظریہ پاکستان کا تحفظ اور بھارت سے اس کے جرائم کا حساب لیناپاکستان پر قرض ہے۔حکمران اپنے حلف کی پاسداری کریں اور ملک و ملت کے دفاع کا فریضہ سرانجام دیں۔اسلامی بلاک بنائیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کے مقابلے میں ایک جنگ تازہ تازہ ہارا ہے۔

حقیقت میں اسکی خفیہ ایجنسی را اور موساد نے پاکستان میں قتل و غارت گری شروع کر رکھی تھی لیکن اﷲ کا شکر ہے کہ آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی اور بلوچستان،خیبر پختونخواہ،پنجاب میں دہشت گردی کا سلسلہ بہت حد تک رک چکا ہے۔جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا کہ مودی نے پاکستان کو دولخت کرنے کا اعتراف کر کے اس بات کا ثبوت دیا کہ عالم کفر ایک ملت ہے وہ مسلمانوں کے کبھی دوست نہیں ہو سکتے۔

پاکستان پنجابیوں سندھیوں،بلوچو ں اور پختونوں کے لئے نہیں بلکہ اسلام کے لئے بنا تھالیکن جب لسانیت غالب آئی تو مشرقی پاکستان کھو گیا،آج بھی پاکستان کو لسانیت سے پاک کریں گے تو مضبوط ترین ملک بنے گا۔ دختران ملت مقبوضہ کشمیر کی سربراہ آسیہ اندرابی نے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے پاکستان بنا بھارت نے اسے تسلیم نہیں کیا بلکہ اس کے خلاف سازشیں کیں۔

آج 1971والا پاکستان نہیں بلکہ ایک مضبوط فوج والا ایٹمی پاکستان ہے۔ پاکستان کا بچہ بچہ اپنے خون سے ملک کی حفاظت کرے گا۔ بھارت کو مشرقی پاکستان کا جواب دینا ہو گا۔پاکستان عالمی فورم میں اس کیس کو اٹھائے کہ بھارت نے پاکستان کی سرزمین پر فوج کیوں بھیجی؟ آسیہ اندرابی نے کہا کہ انڈیا کشمیرکو اپنی ریاست سمجھتا ہے لیکن میں واضح کرتی ہوں کہ کشمیری بھی بھی ہندو کا غلام نہیں ہو سکتا۔

کشمیری دس لاکھ بھارتی فوج کے خلاف سینہ سپرہیں۔ہم گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سینئرنائب امیر علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ قوم کو کاغذی شیروں کی نہیں حافظ محمد سعید جیسے حقیقی شیروں کی ضرورت ہے۔مودی کی بڑھک کا وہ حشر ہو گا کہ وہ1965کی جنگ بھول جائے گا۔بھارت سے پاکستان توڑنے کا انتقام لینا ہے۔جماعت اہلحدیث کے سربراہ حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ جرم کے اعتراف کے بعد سزا لازم ہوتی ہے۔

مودی کو سزا ملے گی۔پاکستان کے پاس اب جنرل راحیل اور حافظ سعید دو جرنیل ہیں۔ان دو جرنیلوں کی موجودگی میں انڈیا،امریکہ،اسرائیل پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔پیر سید ہارون گیلانی نے کہا کہ پاکستانی وہ قوم ہے جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کلمے کی خاطرزندگی بسر کرتی اور آخرت سنوارتی ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک دے فرقہ واریت کے ناسور کا خاتمہ کیا جائے۔

حافظ محمد سعید آگے بڑھیں اور فرقہ واریت کی آگ بجھانے کے لئے کردار ادا کریں۔پاکستان سکھ گورد وارہ پر بندھک کمیٹی کے سربراہ سردار شام سنگھ نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی جدوجہد سے ملک پاکستان بنا ۔کانگریس نے اس وقت بھی پاکستان کو تسلیم نہیں کیا تھا اب بھی نہیں کر رہے۔کچھ غلطیاں ہماری اپنی قوم کی بھی ہیں۔سکھوں کا کیا حشر ہوا؟1947,65اور71میں ہندوؤں نے سکھوں کو مسلمانوں کے خلاف استعمال کیااور مسلمانوں کا دشمن بنایا۔

بھارت نے جو کرنا تھا کر لیا اب ہماری باری ہے۔معروف صحافی اور دانشور سجاد میرنے کہاکہ نریندر مودی کا وزیراعظم بننا ہندوستان کے لئے عذاب ہے۔ہندوستان سے دوستی کی شمع جلانے والے اس دقت نا امید ہو چکے ہیں کہ پاک بھارت دوستی ناممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈیا بھارت پاک چین راہداری کی مخالفت کر رہا ہے۔وہ اعلانیہ بلوچستان میں مداخلت کی بات کر رہا ہے۔

اسکے مذموم عزائم ان شاء اﷲ ناکام ہوں گے۔سینئر کالم نگار و ممتاز صحافی ڈاکٹر اجمل خان نیازی نے کہا کہ مودی نے اعتراف جرم کیا لیکن ہم یہ بات پہلے سے جانتے تھے کہ اگربھارتی فوجیں ڈھاکہ میں داخل نہ ہوتیں تو کبھی مشرقی پاکستان بنگلہ دیش نہ بنتا۔بھارت بنگلہ دیش کے حق میں نہیں بلکہ حقیقت میں وہ پاکستان کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے بھارت کو جنرل راحیل شریف اور حافظ محمد سعید کے علاوہ کوئی جواب نہیں دے رہا۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر رانا محمد عظیم نے کہا کہ ہم سب نے مل کر پاکستان کا دفاع کرتے ہوئے انڈیا کو بھر پور جواب دینا ہے۔پاکستان کا میڈیا اپنی ذمہ داری نبھا رہا ہے اگر کوئی نہیں نبھا رہا تو وہ پاکستان دشمن میڈیا ہو گا۔پاکستان میں جب کوئی دہشت گردی ہوتی ہے تو بھارتی میڈیا پاکستان کی فورسز کا نام لیتا ہے اور جب انڈیا میں کچھ ہو تو پاک فوج،آئی ایس آئی،جماعۃ الدعوۃ کا نام لیا جاتا ہے۔

ہمارے میڈیا ہاؤسز بھی اسی طرح انڈین میڈیا کو کاپی کرتے ہیں یہ بھی ملک دشمنی کے مترادف ہے۔جماعۃالدعوۃ کے مرکزی رہنما قاری یعقوب شیخ، متحدہ جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما شیخ نعیم بادشاہ،مولانا سیف الدین سیف،جمیل احمد فیضی ایڈوکیٹ و دیگر نے کہا کہ بھارتی دھمکیوں کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بیانات حوصلہ افزا ہیں۔پاکستان کی فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جتنی قربانیاں دیں وہ قابل مثال ہیں۔ہم کشمیر کو آزاد کروا کر مودی کے اعتراف جرم کا انتقام لیں گے۔