جعلی ڈگری ، منی لانڈرنگ کیس، ایگزیکٹ کے گرفتار17 ملازمین کے جسمانی ریمانڈ میں 20 جون تک توسیع ، ایف آئی کے حوالے

پیر 15 جون 2015 22:29

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) سینئر سول جج اسلام آباد عبدالغفور کاکڑ نے جعلی ڈگریوں اور منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں گرفتار ایگزیکٹ کے 17 ملازمین کے جسمانی ریمانڈ میں 20 جون تک توسیع کرتے ہوئے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ۔ ایف آئی اے نے 7 جون کو جعلی ڈگریوں کی تیاری اور منی لانڈرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کر کے ایگزیکٹ کے 17 ملازمین کو حراست میں لیا تھا۔

ایف آئی آر میں ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شعیب شیخ ، ان کی اہلیہ اور ملازمین کے خلاف فراڈ ، دھوکہ دہی ، فرضی شناخت کے ساتھ کام کرنے ، الیکٹرانک ٹرانزکشنز آرڈیننس (ای ٹی او) کی سیکشن 36 ، 37 اور انٹی منی لانڈنگ ایکٹ کی دفعات شامل ہیں۔ گرفتار ملزمان میں ایگزیکٹ کے اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ قاسم بن مسعود ، اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ حیدر فاروق ، سجاد حیدر، رضوان شاہ، آفاق احمد، عبادت ذکی، اظہار تنویر، سلمان احمد، سید صہیب عباس ، عباس فخر ، حسنین رحمن ، کلیم اشرف ، عمر گل اور رچرڈ عدنان شامل ہیں۔

(جاری ہے)

8 جون کو ڈیوٹی مجسٹریٹ نے گرفتار 17 ملزمان کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 15 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ گزشتہ روز ایف آئی اے نے ملزمان کو عدالت میں پیش کیا اور موقف اختیار کیا کہ ملزمان کے قبضے سے 11 کمپیوٹر برآمد ہوئے ہیں ، تفتیش کے لئے مزید جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کی استدعا پر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں پانچ روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 20 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :