سیو دی چلڈرن این جی او کا دفتر اسلام آباد میں سیل ہے جبکہ وہ دیگر صوبوں میں کام کر رہی ہے، سینیٹر اسحاق ڈار

آئندہ 24 گھنٹے میں اس معاملے پر بین الوزارتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہو گا جس میں ملکی مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا جائیگا،سینیٹ میں اظہار خیال کیا ہوا کہ ملکی مفاد کیخلاف کام کرنیوالی این جی او راتوں رات ٹھیک ہو گئی، سینیٹر سعید غنی معاملے پر توجہ دلاؤ نوٹس لے آئیں ، پورے ایوان کو پتہ چلے کیا ہوا ہے ، چیئرمین سینیٹ رضا ربانی

پیر 15 جون 2015 22:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ایوان کو بتایا کہ عالمی این جی او سیو دی چلڈرن کا دفتر اسلام آباد میں سیل ہے جبکہ وہ دیگر صوبوں میں کام کر رہی ہے آئندہ 24 گھنٹے میں اس معاملے پر بین الوزارتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہو گا جس میں ملکی مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا جائیگا۔ پیر کو سینیٹ کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی کے نکتہ اعتراض پر جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ جب میں اپوزیشن لیڈر تھا تو اس وقت میں نے ایک پرائیوٹ بل پیش کیا تھا لیکن انتخابات آ گئے جس پر بل پر پیشرفت نہیں ہو سکی۔

بطور ای سی سی کے چیئرمین کے ناطے میں نے ایک کمیٹی بنائے اور انہیں این جی اوز کے حوالے سے قوانین مرتب کرنے کا کہا ۔

(جاری ہے)

اس معاملے پر فارن آفس وزارت داخلہ اور دیگر ادارے کام کررہے ہیں ۔ دفتر خارجہ میں مشیر وزیراعظم طارق فاطمی کی سربراہی میں بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس آئندہ 24 گھنٹے میں ہو گا جس میں ملکی مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلے کئے جائیں گے ۔

معاملہ ان کیمرہ بریفنگ میں بھی اٹھایا جاتا رہا ہے جس میں چیئرمین سینیٹ بھی ہمارے ساتھ ہوتے تھے ہمیں بتایا گیا تھا کہ انہی چینلز کے ذریعے فنڈنگ ہو رہی ہے اور انہوں نے باقاعدہ بلوچستان کا نام بھی لیا گیا تھا ۔ این جی اوز ایسا کام نہ کریں انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں سیو دی چلڈرن کا دفتر سیل ہے جبکہ دیگر صوبوں میں وہ کام کر رہے ہیں ۔

اس سے قبل نکتہ اعتراض پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ دو روز قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے بتایا کہ سیو دی چلڈرن این جی او ملکی مفاد کیخلاف کام کر رہی ہے اور ان کی سرگرمیاں خلاف قوانین ہیں اور انکے عملے کو 15 دن میں ملک چھوڑنے کو کہا گیا ہے لیکن اتوار کو یہ فیصلہ روک دیا گیا اور اس کے تمام اداروں کو کام کرنے کی اجازت مل گئی ایک ہی دن میں کیا تبدیلی آ گئی کے ان کو کام کرنے کی اجازت پھر دیدی گئی ایک یہ ہوسکتا ہے کہ وزیر داخلہ نے کانفرنس میں ناقص معلومات دیں یا پھر اتوار کو کسی دباؤ کی وجہ سے انہیں دوبارہ کام کرنے کی اجازت دیدی گئی۔

یہ انتہائی اہم مسئلہ ہے ۔ این جی او کیخلاف سنگین الزامات تھے اس معاملے کو کمیٹی کے سپرد کیا جائے اور وہ اس کا جائزہ لے اس موقع پر چیئرمین سنیٹ میاں رضا ربانی نے کہاکہ آپ توجہ دلاؤ نوٹس لے آئیں تاکہ پورے ایوان کو پتہ چل جائے کہ کیا ہوا ہے ۔ جس پر سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ وہ منگل کو اس معاملے پر توجہ دلاؤ نوٹس دینگے ۔