برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن کا پاکستان میں جمہوریت کی پرجوش حمایت کا اعادہ

پیر 15 جون 2015 21:49

اسلام آباد ۔ 15 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے پاکستان میں جمہوریت کی پرجوش حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی بالا دستی، بہترین نظاِم حکومت اور آزاد ِی اظہار اقوام کی خوشحالی اور ترقی کیلئے بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات پیر کو برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے ”میگنا کارٹا“ اور اس کی دو ِرجدید سے مطابقت کے موضوع پر یونیورسٹی کی سطح کے مباحثے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاجسکا انعقاد میگنا کارٹا کی دستاویز کی آٹھ سو سالہ سالگرہ منانے کیلئے کیا گیا۔

واضح رہے کہ میگنا کارٹا وہ دستاویز ہے جس نے آج کے جدید دور کی جمہوریت، قانون کی بالادستی اور انسانی حقوق کے لیے راہ ہموار کی۔ برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مباحثے کی تقریب میں حکومت پاکستان، ذرائع ابلاغ، سفارتی حلقوں، سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات کے ساتھ ساتھ چیوننگ اسکالر شپ کے فارغ التحصیل طلباء اور شعبہ تعلیم کے ماہرین ، اسلام آباد و راولپنڈی کی چھ یونیورسٹیوں کے زیرتعلیم طلباء نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے تقریب سے خطاب میں کہاکہ میگنا کارٹا ، دی گریٹ چارٹر کی دستاویز پر دستخط ہوئے آج آٹھ سو سال مکمل ہوچکے ہیں ،میگنا کارٹا موجودہ پارلیمانی جمہوریت کی ترقی کے لیے راہ ہموار کرنے والی دستاویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ میگنا کارٹا کی اہمیت اور پائیدار میراث اس کے اصولوں میں پنہاں ہے: قانون کے سامنے سب برابر، احتساب اور قانونی عمل۔

انہوں نے کہا کہ یہ اصول سیاسی اور معاشی استحکام کے لئے ضروری اور مضبوط اداروں کی تعمیر میں لازم ہیں۔ دوسرے الفاظ میں ، ریاست ا پنے شہریوں کے سامنے جوابدہ ہونی چاہیے۔ قانون کی بالا دستی، بہترین نظاِمحکومت اور آزاد ِی اظہار اقوام کی خوشحالی، اختراعات اور ترقی کی منازل طے کرنے کے لئے بنیاد فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نوجوان ملک کی آبادی کا دو تہائی حصہ ہیں اور 2013 کے انتخابات کے دوران ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی نصف تعداد کی عمر اٹھارہ اور پینتیس سال کے درمیان تھی۔

برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے کہا کہ اس مباحثے کے دوران قانون کی بالا دستی اور اظہار خیال کی آزادی کی پاکستان جیسی نوزائیدہ جمہوریہ کے لیے اہمیت بالکل واضح ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میگنا کارٹا کے اصولوں کو اپنے معاشرے کا حصہ بنانے کے لیے برطانیہ نے آٹھ سو سال کا سفر اور جدوجہد کی۔ اس موقع پرحاضرین نے تبادلہ خیالکرتے ہوئے کہاکہ برطانیہ میں رائج میگنا کارٹا کے جمہوری نظام سے پاکستان کیسے استفادہ کرسکتا ہے۔

برطانوی ہائی کمیشن نے میگنا کارٹا کی سالگرہ کے موقع کا استعمال کرتے ہوئے پاکستانی نوجوانوں سے ان کے متعلق معاملات پر گفتگو کی۔ٰ مباحثے میں شریک طلباء نے آن لائن کمپیئن کے ذریعے زیر بحثلائیجانے والی اعلی ترجیحات پر گفتگو کی۔ پاکستانی نوجوانوں سے ان کے لئے سب سے زیادہ اہمیت رکھنے والے مسائل کے بارے میں بات کی گئی اور یہ کہ کن وجوہات کے باعث وہ اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے پرآمادہ ہوجائینگے۔

اسی طرح تقریب کے شرکاء اور حاضرین کو اس مقصد کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ دیوار پر اپنی آراء کے اظہار کا موقع بھی فراہم کیا گیا۔طلباء کو ایک منفرد پینل کے ساتھ سوال و جواب کے لیے موقع بھی فراہم کیا گیا۔ پینل کے ارکان میں پاکستان کے لئے برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن،سینیٹر اعتزاز احسن، سینیٹر نواب زادہ سیف اللہ مگسی ، یو این ڈی پی کے سربراہ مارک آندے فرانچے، یو این وومین پاکستان کے سربراہ جمشید ایم قاضی ، ٹی وی میزبان اور اینکر پرسن فریحہ ادریس اور پاکستان یو ایس المنائی نیٹ ورک کے یوتھ گروپ ڈائریکٹر اور یونیورسٹی آف لندن کے لاء گریجویٹ دانیال حسن شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :