اسلام آباد کو محفوظ اور پرامن شہر بنانے کیلئے ستمبر میں سیف سٹی منصوبے کا افتتاح کیا جائے گا،طاہر عالم خان

1890جدید کیمرے نصب کئے جائیں گے،کیمرے چہرے کی پہچان کریں گے اور گاڑیوں کی نمبر پلیٹ کی ریڈنگ کریں گے تا کہ کسی بھی مشتبہ شخص یا گاڑی کی بروقت شناخت کر کے سیکورٹی خطرات سے نمٹا جا سکے،تاجر برادری سے خطاب

پیر 15 جون 2015 20:54

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء ) وفاقی دارالحکومت کو ایک محفوظ، پرامن شہر بنانے کیلئے اس سال ستمبر میں سیف سٹی منصوبے کا اجراء کیا جائے گا جس کے تحت اسلام آباد میں 1890جدید کیمرے نصب کئے جائیں گے۔ یہ کیمرے چہرے کی پہچان کریں گے اور گاڑیوں کی نمبر پلیٹ کی ریڈنگ کریں گے تا کہ کسی بھی مشتبہ شخص یا گاڑی کی بروقت شناخت کر کے سیکورٹی خطرات سے نمٹا جا سکے۔

ان کیمروں کی تنصیب کے بعد اسلام آباد میں ناکوں کی تعداد کم ہو جائے گی اور صرف ریڈ زون کے علاقوں میں ناکے رکھے جائیں گے۔ یہ منصوبہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہو گا جس کے تحت سیکورٹی کی صورت حال کو بہتر کرنے کی طرف مثبت پیش رفت ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس جناب طاہر عالم خان نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نادرا کے تعاون سے اسلام آباد کے شہری علاقوں کا سروے مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں دیہی علاقوں کا سروے کیا جا رہا ہے۔ اس سروے کے تحت تمام افراد کا ایک ڈیٹا بیس بنایا جا رہا ہے جس سے جرائم کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں سیکورٹی کے انتظامات کو بہتر کرنے کیلئے 99فیلڈ انچارج کام کر رہے ہیں جبکہ مختلف مارکیٹوں میں 113پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ۔

اس کے علاوہ پلازوں سمیت مارکیٹوں میں پولیس کا گشت بڑھانے کیلئے پولیس کی مزید نفری بڑھائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جب بھی کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو اسلام آباد میں احتجاج کیا جاتا ہے جبکہ ہماری پولیس کو اعلیٰ حکومتی نمائندگان اور سفراء سمیت دیگر اہم شخصیات کو بھی سیکیورٹی تحفظ فراہم کرنا پڑتا ہے جس وجہ سے اسلام آباد پولیس کیلئے چیلنجوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ تاجر برادری سمیت شہریوں کو پرامن ماحول فراہم کرنا پولیس کی بنیادی ذمہ داری ہے جس کو سرانجام دینے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔اس موقع پر انہوں نے پولیس اور چیمبرکے نمایندگان پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا جو تاجر برادری کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے کام کرے گی۔ انہوں نے پولیس کی طرف سے ایس ایس پی جمیل ہاشمی اور ایس ایس پی 15کو نامزد جو اسلام آباد چیمبر کے نامزد کردہ نمائندگان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے مصالحتی کمیٹیوں کو مزید فعال بنایا جائے گا تا کہ مسائل کو جلد اور بہتر انداز میں حل کیا جا سکے۔انہوں نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تین سال ممبر رہنے والے تاجروں و صنعتکاروں کو چیمبر کی سفارش پر کارڈ جاری کئے جائیں گے تا کہ ناکوں پر ان کو غیر ضروری طور پر نہ روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، ڈاکہ زنی اور چوری کے علاوہ باقی معاملات میں کسی بھی تاجر کے خلاف کوئی ایکشن لینے سے پہلے متعلقہ مارکیٹ کی یونین اور چیمبر کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ پولیس کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنوری تا مئی 2014کے مقابلے میں جنوری تا مئی 2015کے دوران اسلام آباد میں قتل کی وارداتوں میں 28فیصد کمی واقع ہوئی، چور کی وارداتوں میں 44فیصد، ڈاکہ زنی میں 32فیصد، کار چوری کی وارداتوں میں 26فیصد اور موٹر سائیکل کی چوریوں میں 37 فیصد کمی واقع ہوئی۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جن مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے ان کے حل کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے اوراسلام آباد پولیس تاجر برادری کے تعاون سے اسلام آباد کو امن و امان کے لحاظ سے ایک مثالی شہر بنانے کیلئے کوششیں جاری رکھے گی۔ اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے تاجرو صنعتکار برادری کو درپیش مسائل سے انسپکٹر جنرل پولیس کو آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ سینٹارس سمیت دیگر کاروباری مراکز کیلئے سیکورٹی خطرات بڑھ گئے ہیں لہذا پولیس تمام کاروباری مراکز میں سیکورٹی کے انتظامات بہتر کرے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں میں سیکورٹی کیمرے نصب کئے جائیں اور اسلام آباد میں سٹیزن پولیس رابطہ کمیٹیوں کو بحال کیا جائے تا کہ مشترکہ کوششوں سے مسائل کو حل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ناکوں کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ناکوں پر تعینات پولیس کا رویہ بھی شہریوں کیلئے تکلیف دہ ہوتا ہے لہذا ان معاملات کو بہتر کرنے پر توجہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں مصالحتی کمیٹیوں کی تنظیم نو کی جائے اور ان کمیٹیوں میں تاجر برادری کو مناسب نمائندگی دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کمیٹیوں کو فعال بنانے سے 70فیصد مسائل حل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تاجر برادری اور پولیس کے درمیان اعتماد کی فضا قائم کرنے کیلئے مصالحتی کمیٹیاں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں لہذا ان کمیٹیوں کو جلد فعال بنایا جائے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے گروپ لیڈر عبدالرؤف عالم نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اسلام آباد پولیس کو جدید ٹیکنالوجی و مشینری سے لیس کرنے کیلئے مزید فنڈز جاری کرے تا کہ ہماری پولیس اپنی کارکردگی کو عالمی معیار کے مطابق بنا سکے۔ انہوں نے پولیس کے رویے کو شائستہ اور بااخلاق بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدور طارق صادق، میاں اکرم فرید اور محمد اعجاز عباسی سمیت خالد ملک، ملک سہیل حسین،سرفراز حیدر، چوہدری ریاست، خالد میاں، چوہدری عرفان اور مارکیٹوں کے عہدیداران نے بھی صنعتی علاقوں اور ا پنی اپنی مارکیٹوں کے مسائل سے انسپکٹر جنرل پولیس کو آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے تجاویز پیش کیں۔`

متعلقہ عنوان :