کشمیر سے مسلمانوں کے صفائے کا نریندر مودی کا ایجنڈا ناکام بنانے کیلئے حکومت جامع پالیسی ، حکمت عملی اختیار کرے، لیاقت بلوچ

پیر 15 جون 2015 17:09

باغ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ روہنگیا کی طرح کشمیر سے مسلمانوں کا صفایا کرنے کا نریندر مودی کے ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لیے حکومت پاکستان جامع پالیسی اور واضح حکمت عملی اختیار کرے ۔ کشمیریوں نے پانچ لاکھ شہداء پیش کیے ہیں وہ کسی سودے بازی کو قبول نہیں کریں گے ، کشمیری پر عزم ہیں وہ آزادی سے کم کوئی حل تسلیم نہیں کریں گے ، کشمیری حق خود ارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں عالمی برادری اپنے وعدے کے مطابق ان کو حق دلائے ، نریندر مودی اور اس کے وزراء نے اشتعال انگیز بیانات دے کر بھارتی سرکار کو بے نقاب کردیا، حکومت پاکستان فوری طو رپر وزیر خارجہ کا تقرر کرے تاکہ پاکستان کے خلاف بھارت کے پروپیگنڈے کا توڑ کیا جا سکے ، پاک چین اقتصادی راہداری بھارت سمیت دیگر ممالک کو کانٹے کی طرح کھٹک رہی ہے ، یہ ثابت ہو چکا ہے کہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کر کے دشمن اپنا ایجنڈا پورا کرنا چاہتا ہے ، پاک افغان تعلقات میں بہتری بھی بھارت کو ہضم نہیں ہو رہی ، پاکستانی قوم اور جماعت اسلامی منزل کے حصول تک کشمیریوں کے شانہ بشانہ رہے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی شمالی باغ کے زیر اہتمام شہدائے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر عبدالرشید ترابی ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینئر غلام محمد صفی ، شمشیر خان ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی ، اشرف بلال ، حاجی افراہیم ، تنویر انور خان ، ہدایت الله ، آفتاب عالم ، مولانا عبدالمنان گوہر سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا ۔

اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ کشمیری اپنے حقوق کے حصول کے لیے عظیم قربانیاں پیش کر رہے ہیں وہ ظالموں سے مظلوموں کو آزاد کرانا چاہتے ہیں ، اس مقصد کی خاطر انہوں نے لاکھوں قربانیاں پیش کر دی ہیں اور یہ جدوجہد جاری ہے ، انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر نہ صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان کور ایشو ہے بلکہ سوا کروڑ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے جب تک یہ حل نہیں ہو جاتا

اس خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔

جنرل پرویز مشرف کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے یہ مسئلہ طوالت اختیار کر گیا اور موجودہ حکومت بھی اسی پالیسی پر گامزن ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قومی پالیسی کا احیاء کیا جائے حق خود ارادیت پر دو ٹوک موقف اختیار کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنی آزادی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے وجود کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بہت ہی حساس اور اہمیت کے خطے ہیں یہاں پر عوام کو آئینی اور سیاسی حقوق فراہم کیے جائیں تا کہ وہ اپنے حقوق کے ساتھ اپنی آزادی کے لیے بھی لائحہ عمل مرتب کر سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی اور اقتصادی راہداری سے خطے میں معاشی استحکام آئے گا جو بھارت کو کھٹک رہا ہے اور وہ اس کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے ۔ بھارت بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو بد نام کر رہا ہے اور اس کے توڑ کے لیے جارحانہ خارجہ پالیسی بنانے کی ضرورت ہے مگر المیہ یہ ہے کہ ہمارے پاس وزیر خارجہ ہی نہیں ہے ۔ حکومت فوری طور پر وزیر خارجہ کی تعیناتی عمل میں لائے ۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی ایکشن پلان کی آڑ میں چند سیکولر اور مذہب بیزار لوگ جہاد کو بد نام کر رہے ہیں مساجد و مدارس کو ہدف بنا رہے ہیں ۔ حالات نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے گھناؤنے کھیل کے پیچھے امریکہ اور بھارت گٹھ جوڑہے ۔ وہ چین کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے پاکستان کو سزا دینا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دشمنوں کے ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لیے پوری قوم مل کر یک آواز ہو جائے اس موقع پر عبدالرشید ترابی امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیریوں نے آزادی کے لیے پانچ لاکھ شہداء پیش کیے ہیں وہ کوئی سودے بازی قبول نہیں کریں گے ، وہ اپنی آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے صف بندی کی ضرورت ہے اور بیس کیمپ کے کردار کی بحالی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہاں عوام کو مسائل میں الجھا کر ان کو مسئلہ کشمیر سے لا تعلق کر دیا ہے کفر سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کرنے والے یہاں منافقت ، ظلم اور کرپشن کے خاتمے کے بعد کیسے مطمئن ہو سکتے ہیں ۔جماعت اسلامی آزاد خطے سے ظلم اور نا انصافی کے خلاف جہاد جاری رکھے گی جب تک عوامی مسائل حل نہیں ہو جاتے جماعت اسلامی ان کے شانہ بشانہ ہے ۔

غلام محمد صفی نے کہا کہ کشمیری پر عزم ہیں جب تک ایک بھی بھارتی فوجی کشمیر میں موجود ہے ہمارا جہاد اور آزادی کی تحریک جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام نے نریندر مودی کے ایجنڈ ے کو ناکام بنا دیا ہے اور یہاں سے بھر پور یکجہتی کی ضرورت ہے ۔