تعلیمی اداروں کی نجکاری کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے،اسلامی تحریک طلبہ

پیر 15 جون 2015 15:41

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) اسلامی تحریک طلبہ خود مختاری کے نام پر تعلیمی اداروں کی نجکاری کرنے کی ہر گزاجازت نہیں دے گی تعلیمی اداروں کی نجکاری کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اسلامی تحریک طلبہ پاکستان کے رہنماوٴں غلام عباس صدیقی ،محمد عدنان،حافظ عبدالوحید فاروقی ودیگر نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کی فروخت کا عمل نسل نو کو تباہ کرنے کی سازش ہے اغیار کے ہاتھوں ادارے فروخت کرنا ملک سے غداری کے مترادف ہے نسل نو کا مستقبل محفوظ بنانے کیلئے آخری حد تک احتجاج کریں گے حکمران آغاز خان بورڈ کے خلاف ماضی قریب کی تحریک کو یاد رکھیں تعلیمی اداروں کو سیاسی بازی گروں،سیکولر،اسلام مخالف این جی اوز،اداروں کے سپرد کرنے کا فیصلہ احمقانہ ہے حکومت فی الفور اپنا غیر ذمہ دارانہ فیصلہ واپس لے ورنہ طلبہ برادری منظم احتجاجی تحریک کا آغاز کرنے پر مجبور ہوجائے گی اسلامی تحریک طلبہ کے قائدین نے کہا کہ اگرحکمران اپنے ناپاک عزائم سے باز نہ آئے تو اسلامی تحریک طلبہ کی جانب سے عنقریب نجکاری کے خلاف احتجاجی شیڈول جاری کیا جائے گاجو نجکاری کے فیصلے کو واپس لینے تک جاری رہے گا،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نظریاتی تعلیم کا فروغ صرف تب ہی ممکن ہو سکتا ہے جب حکومت اغیار سے تعلیم کے نام پر چندہ مہم کو ختم کرے گی ،نسل نو کامستقبل محفوظ کرنے کیلئے صرف اورصر ف قومی وسائل ہی استعمال کرنا ہوں گے اغیار کے فنڈز نے نصاب تعلیم اور نظام تعلیم کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :