رمضان میں کثرت سے استعمال کی جانیوالی بیشتر اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا

پیر 15 جون 2015 15:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء)بابرکت ماہ رمضان المبارک کی آمدآمدناجائزمنافع خور اور ذخیرہ اندوزمافیا سرگرم ہوگیا ہے،رمضان کا چاندنذرآنے سے قبل ہی عوام کو دن میں تارے دکھادیئے ۔ رمضان المبارک میں کثرت سے استعمال کی جانے والی بیشتر اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے جن میں چنے کی دال، بیسن، کھجور، کالے اور سفید چنے سرفہرست ہیں دوسری جانب موسمی پھل آڑو، خوبانی، آلوچے، خربوزہ، آم اور کیلے من مانی قیمتوں پر فروخت کیے جارہے ہیں۔

صارفین نے شکوہ کیا ہے کہ پہلے بجٹ نے غریبوں کا خون چوس لیا۔اب رہی سہی کثر ناجائز منافع خوروں نے من مانی قیمتیں بڑھا کرنکال لی ہے اور حکومت خاموش تماشائی کا کرداراداکررہی ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کی شہری انتظامیہ کی جانب سے حسب روایت رمضان سے قبل مصنوعی مہنگائی روکنے کے بلند و بانگ دعوے کیے جارہے ہیں تاہم صارفین کا کہنا ہے کہ بازاروں میں سرکاری نرخ کی کھلے عام دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، شہری انتظامیہ نمائشی کارروائیوں میں مصروف ہے مہنگائی روکنے کے لیے گراں فروشی پر قابو پانا بھی نیشنل ایکشن پلان کا حصہ بنادیا جائے اور ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری اور ملاوٹ کرنے والے عناصر کے خلاف دہشت گردی کی عدالتوں میں مقدمات چلاکر سخت سزائیں دی جائیں۔

(جاری ہے)

رمضان کی آمد سے قبل صارفین کے گلے پر گراں فروشی کی چھری پھیرنے میں بڑے ڈپارٹمنٹل اور سپر اسٹورز کسی سے پیچھے نہیں ہیں اور بڑے اسٹورز پر عام دکانوں اور بازاروں کے مقابلے میں 30 سے 40 فیصد زائد قیمتوں پر اشیا فروخت کی جارہی ہیں، سروے کے مطابق شہر بھر میں بیسن90 سے 100روپے کلو، چنے کی دال80 سے 90 روپے کلو، مونگ کی دال 160سے 170روپے کلو، مسور کی دال 140سے 150روپے کلو، ماش کی دال 150سے 160 روپے کلو، سفید چنا 90 سے 110روپے کلو، چینی 62 سے 64روپے کلو، کالا چنا 90 سے 100روپے کلو میں فروخت کیا جارہا ہے۔

شہر میں مرغی کے گوشت کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے مرغی کا گوشت 340روپے فی کلو اوسط قیمت پر فروخت کیا جارہا ہے مرغی فروشوں نے سرکاری فہرستیں آویزاں کرنے کی بجائے اپنے نرخ نامے آویزاں کررکھے ہیں جن میں صارفین کو صاف گوشت، کلیجی پوٹہ کے ساتھ اور بغیر گوشت، ران بازو، ڈرم اسٹک اور گولڈن پیس کے نام پر من مانی قیمتیں وصولی کی جارہی ہیں مرغی فروشوں نے صارفین اور شہری انتظامیہ کو دھوکا دینے کے لیے تختیوں پر ران بازو کے نرخ آویزاں کررکھے ہیں جبکہ اصل نرخ کہیں زیادہ ہیں،شہر میں بچھیا کے گوشت کی قیمت 440 سے 480 روپے تک وصول کی جارہی ہے گائے کے گوشت کی قیمت 360 سے 380 روپے فی کلو تک وصول کی جارہی ہے، تازہ دودھ 84 سے 86روپے فی لیٹر فروخت کیا جارہا ہے دہی110سے 120روپے کلو قیمت پر فروخت ہورہا ہے، سبزی فروش بھی مہنگائی کی گنگا میں نہا رہے ہیں ٹینڈے، توری، لوکی کی قیمت 60 روپے کلو وصول کی جارہی ہے بھنڈیاں 80 سے 100روپے کلو، گوبھی، بیگن، کھیرا 40 سے 50روپے کلو میں فروخت ہورہا ہے، پیاز کی قیمت بڑھا کر 50روپے کلو تک کردی گئی ہے تاہم آلو بدستور 10سے 15روپے کلو فروخت کیے جارہے ہیں۔

انتظامیہ کے تمام دعوں کے باوجود شہر بھرمیں تیزابی ادرک کھلے عام فروخت ہورہی ہے جس کی قیمت 240 روپے فی کلو تک وصول کی جارہی ہے لہسن 200 سے 220 روپے کلو، مرچ 50سے 60روپے پا، ٹماٹر 60 سے 80 روپے کلو فروخت کیے جارہے ہیں ایک مہینے کے اندر ٹماٹر کی قیمت میں100فیصد اضافہ ہوچکا ہے، رمضان میں سب سے زیادہ پھل فروخت ہوتے ہیں فروٹ منڈی میں پھلوں کی سپلائی مستحکم ہونے کے باوجود تمام موسمی پھل من مانی قیمتوں پر فروخت کیے جارہے ہیں کیلا 70 سے 80 روپے درجن، سندھڑی آم 80 روپے، لنگڑا، دسیہری 80 سے 100روپے کلو، لیچی 250 سے 300روپے کلو، پاکستانی سیب 150روپے، نیوزی لینڈ کا سیب 280 سے 300روپے کلو، خوبانی 160سے 200 روپے کلو، آلوچہ 250سے 300روپے کلو، جامن 200روپے کلو، فالسہ 140سے 160روپے کلو، خربوزہ اور گرما 60سے 70روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے، کھجور بھی جیسا گاہک ویسی قیمت کے اصول کے تحت من مانی قیمتوں پر فروخت کی جارہی ہے کھجور ایرانی 180روپے سے 240 روپے کلو تک فروخت ہورہی ہے ڈبہ بند کھجور 400 گرام کا پیکٹ 160سے 180روپے کلو میں فروخت کیا جارہا ہے، مٹھائی اور نمکو کی دکانوں پر مصنوعات سموسے، رول، پیٹیس، نمکو کی قیمتوں میں رمضان سے قبل ہی اضافہ کردیا گیا ہے۔