نائن الیون حملوں کے لئے سعوی عرب نے القاعدہ کی مدد نہیں کی:سی آئی اے

پیر 15 جون 2015 14:40

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) امریکی ادارے سی آئی اے نے مغربی اخبارات میں شائع ہونے والی ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب شدت پسند مذہبی گروہ القاعدہ کی معاونت کرتا رہا ہے۔"سی آئی اے" نے 11 ستمبر2001ء کے امریکا میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے حوالے سے چار خفیہ تحقیقاتی رپورٹیں شائع کی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے القاعدہ کی معاونت کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق "سی آئی اے" کی جانب سے نائن الیون کے واقعات کی تحقیقات کرنے والے انسپکٹر جنرل نے C06184107 کوڈ کے تحت جاری کردہ رپورٹ میں واضح طور پر کہا ہے کہ اْنہیں ایسا کوئی ایک ثبوت بھی نہیں ملا جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ سعودی عرب کی حکومت سرکاری سطح پر دہشت گردی کی معاونت یا القاعدہ کی مالی مدد میں ملوث رہی ہے۔

(جاری ہے)

اگرچہ سعودی عرب کے بعض شہری القاعدہ کی معاونت کے مرتکب پائے گئے ہیں لیکن ان کا حکومت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خفیہ ادارے کے سینیر عہدیدار پچھلے چند برسوں سے اس موضوع پر بڑی باریک بینی سے تحقیقات کرتے رہے ہیں کہ سعودی عرب کی حکومت نائن الیون کے واقعات کے بعد یا اس سے قبل القاعدہ کی مدد کرتی رہی ہے تو ہمیں اس کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔رپورٹ کے مطابق جنوری سنہ 1999ء میں القاعدہ کے بانی سربراہ اسامہ بن لادن کا ایک بیان تنازع کا باعث رہا ہے جس سے یہ شبہ ہوا تھا کہ سعودی عرب کی حکومت کے کچھ لوگ القاعدہ کی معاونت کرتے ہیں لیکن یہ تمام باتیں مشکوک ثابت ہوئی ہیں کیونکہ سعودی عرب کی حکومت کا کوئی اہم فرد القاعدہ کی صفوں میں نہیں رہا ہے۔

تاہم اس سلسلے میں خفیہ ادارے"سی آئی اے" کے افسران اورتحقیق کاروں نے باریک بینی سے اس موضوع پر تفتیش کی اور یہ دیکھنے کی کوشش کی تھی کہ آیا وہ امریکا پرنائن الیون جیسا کوئی نیا ممکنہ حملہ روک سکتے ہیں یا نہیں۔

متعلقہ عنوان :