بھارت کی شرائط پرمذاکرات نہیں کریں گے ‘کشمیر اور پانی کا مسئلہ اٹھائے بغیربھارت سے بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں ‘ پاکستان

پیر 15 جون 2015 14:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) وزیر اعظم کے مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت کی شرائط پرمذاکرات نہیں کریں گے ‘کشمیر اور پانی کا مسئلہ اٹھائے بغیربھارت سے بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں ‘ بھارت نے کچھ عرصے میں لائن آف کنٹرول پر بہت زیادہ خلاف ورزیاں کی ہیں، پاکستان مخالف بیانات بھی بھارتی سیاسی قیادت کے جنگی ذہن کے عکاس ہیں ‘ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کو کوئی خطرہ نہیں ‘روہنگیا مسلمانوں کو ان کے جائز حقوق ملنے چاہئیں ۔

اسلام آباد میں سارک ممالک کے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن / ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہوں کی دوروزہ کانفرنس کے افتتاح سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہاکہ بھارت نے کچھ عرصے میں لائن آف کنٹرول پر بہت زیادہ خلاف ورزیاں کی ہیں، پاکستان مخالف بیانات بھی بھارتی سیاسی قیادت کے جنگی ذہن کے عکاس ہیں۔

(جاری ہے)

مشیر خارجہ نے بھارت کو کشیدگی سے پاک تعلقات کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم پر امید تھے کہ بھارت میں نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے پر مذاکرات کا سلسلہ بحال ہو جائیگا تاہم یہ بھی واضح کر دیا کہ بھارت کی شرائط پر مذاکرات نہیں کریں گے۔

سرتاج عزیز نے عالمی برادری سے بھارتی وزیراعظم کے پاکستان توڑنے سے متعلق بیان کانوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قیادت کے بیانات کے پیچھے کچھ اورسوچ کارفرماہے ‘نریندرمودی نے پاکستان مخالف نعرے لگاکرانتخاب جیتا اور کشمیرکاالیکشن بھی پاکستان مخالف بیانات دیکرلڑاگیا۔ ایک سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہاکہ اگر بھارت سے دوستی ممکن نہیں تو ہم بھارت کے ساتھ کشیدگی سے پاک تعلقات برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

سرتاج عزیز نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کو کوئی خطرہ نہیں ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہاکہ روہنگیا مسلمانوں کو ان کے جائز حقوق ملنے چاہئیں مشیر برائے قومی سلامتی و امورِ خارجہ نے کہاکہ وہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں شرکت کیلئے منگل جدہ روانہ ہورہے ہیں جہاں یمن سعودی تنازع کے ساتھ ساتھ ساتھ روہنگیا مسلمانوں کی حلات زار سے متعلق مسائل کو اجاگر کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ایشیاء کی حکومتوں کوتعلیم اورروزگار پرزیادہ سے زیادہ رقوم خرچ کرناہوں گی۔

متعلقہ عنوان :