پاک فضائیہ کا جے ایف 17 تھنڈر پیرس ایئر شو میں مرکز نگاہ بن گیا، پاکستان کو طیاروں کا پہلا برآمدی آرڈر بھی مل گیا

پیر 15 جون 2015 12:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) پاک فضائیہ کے جے ایف17 تھنڈر نے پیرس ائیرشو کے دوران کمال کرتب دکھائے ۔ جے ایف تھنڈر اس سے پہلے متحدہ عرب امارات ، چین اور ترکی میں بھی اپنی صلاحیت دکھا چکا ہے ۔ادھر برطانوی میگزین فلائٹ گلوبل کے مطابق جے ایف17 تھنڈر کا پہلا برآمدی سودا فائنل طے پا گیا ہے۔ جے ایف تھنڈر طیاروں کو خریدنے والا ایک ایشیائی ملک ہے، جسے 2017میں طیاروں کی فراہمی شروع کردی جائے گی، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چینگدو/ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کے مشترکہ تیار کردہ جے ایف 17تھنڈر لڑاکا طیارے کے پہلے برآمدی سودے کے حتمی طے ہونے تصدیق کردی گئی ہے۔ جے ایف تھنڈر کے سیلز اور مارکیٹنگ کے سربراہ پاکستان ایئر فورس کے ایئر کموڈور خالد محمود کا کہنا ہے کہ ایک ایشیائی ملک کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

کلائنٹ کی حساسیت کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے خریدار ملک اور طیاروں کی فراہمی کی تعداد کی وضاحت کرنے سے انکار کر دیا۔

اس ملک طیاروں کی ترسیل2017 میں شروع ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جے ایف17 کی سیلز کے لئے ترقی پذیر ممالک سے بات چیت کی گئی ہے۔ مشرق وسطی کے کئی ممالک میں سیاسی بحران کی وجہ سے ان کی فروخت میں تاخیر کی گئی۔ رواں برس کے ایئر شو میں اس کی پہلی اڑان کی جارہی ہے۔ رواں برس پاکستان فضائیہ اس کی 3مثالیں لایا ہے، جن میں ایک جامد ڈسپلے، دوسرا محو پرواز اور تیسرا بیک اپ کے طور پر کام کرنے والا شامل ہے۔

پیرس میں اس سال جے ایف17 کے دستے کو اہم مارکیٹنگ پیش رفت حاصل ہو سکتی ہے۔ ایئر کموڈور خالد محمود کا کہنا ہے کہ پیرس شو بہترین پلیٹ فارم ہے، جہاں سے فرانسیسی بولنے والے ممالک سے ممکنہ گاہک مل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ11 ممالک اس طیارے کو لینے میں دلچسپی ظاہر کررہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان فضائیہ میں شامل کیے جانے والے اس طیارے کے اپ ڈیٹ ورژن کے متعلق معلومات فراہم کیں اور اب تک 54طیارے فراہم کیے گئے۔

پہلے50 طیارے ون بلاک سے فراہم کیے گئے، جنہیں بلاک IIمعیار کے مطابق اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ بلاکII کے خدوخال کی کنفیگریشن میں بہتر ایویونکس اور بہتر سافٹ ویئر کی خصوصیات اور ایک مقررہ فضا سے فضا میں ایندھن بھرنے کی صلاحیت ہیں۔ بلاک ٹو سے اضافی46 طیارے فراہم کیے جائیں گے، اس کے بعد بلاک تھری سے 50طیارے فراہم کیے جائیں گے، اس طرح پاکستان کے فلیٹ میں150 طیارے ہو جائیں گے اور یہ تمام طیارے2018 کے آخر تک حوالے کردیے جائیں گے۔

ایئر کموڈور خالد محمود کا کہنا تھا کہ طیارے کی ڈویلپرز اب بھی بلاک تھری کی خصوصیات پر کام کررہے ہیں۔ ایک دو نشستی طیارہ بھی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔ طیارے کی تیاری میں58 فیصد پاکستان اور42 فیصد چین کا حصہ ہے۔ جے ایف17 واحد کلیموف RD-93انجن کے ذریعے کام کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :