پاکستان میں فوجی آپریشن کے باعث بھاگ کرآنے والے غیر ملکی دہشتگردوں نے افغان مخالف کاروائیاں شروع کردی ہیں ،افغانستان میں افراتفری پھیلانے میں ملوث ہر دہشتگرد کا شکار کریں گے ،ملک میں امن کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے ،افغان وزیر داخلہ نورالحق علومی کا بیان

اتوار 14 جون 2015 20:41

پاکستان میں فوجی آپریشن کے باعث بھاگ کرآنے والے غیر ملکی دہشتگردوں ..

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جون۔2015ء) افغان وزیر داخلہ نورالحق علومی نے الزام عائد کیاہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے باعث بڑی تعداد میں غیر ملکی جنگجو ؤں نے فرار ہوکر شمالی افغانستان میں اپنے ٹھکانے قائم کرلیے ہیں جہاں سے وہ افغان سیکورٹی فورسز پر حملے کررہے ہیں اور ملک میں افراتفری پھیلا رہے ہیں۔

اتوار کو افغان وزیر داخلہ نورالحق علومی نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں فوجی آپریشن کے نتیجے میں غیر ملکی جنگجو جن میں چیچن،ازبک ،تاجک اور دیگر عسکریت پسند شامل ہیں شمالی افغانستان میں فرار ہوگئے ہیں جنھوں نے افغان سیکورٹی فورسز پر حملے شروع کردےئے ہیں۔انکا کہنا تھاکہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کے باعث غیر جنگجوؤں نے افغانستان کے شمالی حصوں میں پناہ لے رکھی ہے ۔

(جاری ہے)

غیر ملکی جنگجوؤں کے بدخشان،قندوز،تخار،فریاب ،بغلان اوردیگر شمالی علاقوں میں ٹھکانے قائم کررکھے ہیں جہاں انھوں نے مقامی لوگوں سے ملتی جلتی ثقافت ،زبانیں اور حلیے دھار رکھے ہیں۔انھوں نے کہاکہ ہم افغانستان میں افراتفری پھیلانے میں ملوث ہر دہشتگرد کا شکار کریں گے ،ملک میں امن کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے ۔وزیر داخلہ نے کہاکہ صوبہ بدخشان کے ضلع یمگان میں طالبان کا قبضہ ہے ،سیکورٹی فورسز نے عارضی طور پر چیک پوسٹوں کا کنٹرول سنبھال لیا تھا تاہم شہری ہلاکتوں سے بچنے کیلئے فورسز کو پیچھے ہٹناپڑا۔

متعلقہ عنوان :