پاکستان سٹیل ملز کی پیداوار ایک مرتبہ پھر 10فیصد پر آ گئی، حکومت کے پیکج کے تحت 14 ارب روپے ادا کرنے کے باجود پیداوار 70فیصد پر نہ پہنچ سکی

اتوار 14 جون 2015 19:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جون۔2015ء) پاکستان سٹیل ملز کی پیداوار ایک مرتبہ پھر 10فیصد پر آ گئی، حکومت نے پیکج کے تحت 14 ارب روپے سے زائد رقم بھی ادا کردی جبکہ پیداوار 70فیصد پر نہ پہنچ سکی، نئے چیف ایگزیکٹو میجر جنرل ظہیر احمد نے 31 دسمبر 2014ء کو سٹیل ملز کی پیداوار70فیصد تک بڑھانے کا ٹارگٹ لیا تھا جو دو مرتبہ نظرثانی کے باوجود پورا نہیں ہو سکا، انتظامیہ نے حکومت سے مزدوروں کی دو ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی، پلانٹ کی مرمت و دیگر اخراجات کیلئے مزید 7ارب 80کروڑ روپے مانگ لئے۔

اتوار کو وزارت صنعت و پیداوار کے ذرائع نے انکشاف کیا کہ پاکستان سٹیل ملز کی پیداوار ایک مرتبہ پھر دس فیصد پر آگئی ہے جبکہ نئی انتظامیہ کے پاس نہ تو خام مال ہے اور نہ ہی مزدوروں کی دو ماہ کی تنخواہیں ادا کرنے کیلئے پیسے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پاکستان سٹیل ملز کو بہتر بنانے اور پیداوار 80فیصد تک لانے کیلئے منظور کئے پیکج کے تحت سٹیل ملز انتظامیہ کو اب تک 14ارب روپے سے زائد رقم جاری کی جا چکی ہے جبکہ نیشنل بینک کی تین ارب روپے کی ایل سی اس کے علاوہ ہے جس کی حکومت نے گارنٹی دی تھی۔

واضح رہے کہ نئے چیف ایگزیکٹو میجر جنرل(ر) ظہیر احمد نے مالیاتی پیکج کے بدلے میں سٹیل ملز کی پیداوار 31 دسمبر تک 70 فیصد تک بڑھانے کا چیلنج قبول کیا تھا۔ مگر پیداوار مذکورہ ہدف دو مرتبہ نظرثانی کے باوجود پورا نہیں ہو سکا بلکہ ایک مرتبہ پھر سٹیل ملز کی پیداوار 10فیصد پر آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سٹیل ملز انتظامیہ نے حکومت سے ایک بار پھر مزدوروں کی دو ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 4.1ارب روپے، پلانٹ کی مرمت کیلئے 2.3ارب اور دیگر اخراجات کیلئے 1.4ارب روپے مزید مانگ لئے ہیں، ورنہ خبر دار کیا ہے کہ مزدوروں کی ہر ماہ کی تنخواہ حکومت کو قومی خزانہ سے ادا کرنا ہو گی۔

متعلقہ عنوان :