کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کاحتمی فیصلہ کل ہوگا

پروجیکٹ کے حوالے سے مذاکرات کے بارے میں تمام ورکنگ مکمل

اتوار 14 جون 2015 15:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 جون۔2015ء) پاکستان اور جاپان کے درمیان 2.60 ارب ڈالر مالیت کے کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے بارے میں حتمی فیصلے کے لیے آج پیر سے اسلام آباد میں مذاکرات شروع ہوں گے۔سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے حوالے سے مذاکرات کے بارے میں تمام ورکنگ مکمل اس ضمن میں جاپانی ترقیاتی ایجنسی جائیکا کا اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان میں موجود ہے، مذکورہ وفد اقتصادی امور ڈویڑن سمیت دیگر متعلقہ وزارتوں اور ڈویڑنوں کے حکام کے ساتھ ملاقاتیں کر رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے حوالے سے مذاکرات کے بارے میں تمام ورکنگ مکمل کرلی گئی ہے، مذاکرات میں کراچی سرکلر ریلوے پراجیکٹ کی تقدیر کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے حوالے سے بہت سی پیچیدگیاں پیدا ہوگئی ہیں جس کے باعث یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔ حکومت جاپان نے پاکستان کو کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے لیے 2.60 ارب ڈالر مالیت کے قرضے کی فراہمی کو حکومت پاکستان کے 10ارب روپے کے مقامی منصوبے پر عملدرآمد کے آغاز سے مشروط کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور جاپان کے درمیان کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے لیے نہ صرف اتفاق رائے ہوچکا ہے بلکہ جاپان کی طرف سے پاکستان کے لیے 0.1 فیصد کی معمولی شرح سود پر 40 سال کی مدت کے لیے 2.60 ارب ڈالر کے قرضے کی اصولی منظوری بھی دی جا چکی ہے اور اس منصوبے کی تکمیل کے لیے حکومت پاکستان کی طرف سے کراچی سرکلر ریلور پروجیکٹ میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں، جاپانی ملازمین کو انکم ٹیکس سمیت دیگر تمام ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں سے چھوٹ دینے کی بھی منظوری دی جاچکی ہے، اس سے قبل اس منصوبے پر عائد 37 ارب روپے کے ٹیکس بھی معاف کرنے کی منظوری دی جا چکی ہے۔

صذرائع نے بتایا کہ جاپان کی طرف سے پاکستان سے کہا گیا تھا کہ کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے لیے ڈومیسٹک پلان کے تحت مذکورہ منصوبے کے متاثرین کو متبادل جگہ پر آباد کیا جائے اور ان کے لیے رہائشی کالونی بنائی جائے لیکن حکومت نے جاپان کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا اور جاپانی حکام کو بتایا کہ سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے متاثرین کو 15سے20 لاکھ روپے کے لگ بھگ فی خاندان کے حساب سے زرتلافی فراہم کرکے جگہ خالی کرالی جائے گی، اس تجویز سے بھی جاپان نے اتفاق کرلیا تھا۔

اس کے علاوہ جاپان کی طرف سے پاکستان سے کہا گیا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی سائٹ میں موجود پاکستان ریلوے کے ٹریک کو منتقل کیا جائے اور سائٹ پر باونڈری وال تعمیر کر کے دی جائے تاکہ مذکورہ منصوبے پر کام کرنے والے جاپانی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں و باشندوں کو تحفظ مل سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو جاپان سے اس میگا پروجیکٹ کے لیے 2 ارب60 کروڑ ڈالر کے قرض پر صرف 0.1 فیصد کی معمولی شرح کے حساب سے سود کی ادائیگی کرنا ہوگی جبکہ یہ قرض 40 سال کی مدت کے لیے ہوگا اور اس قرض کے لیے 10سال کا گریس پیریڈ بھی شامل ہے ۔

متعلقہ عنوان :